بی جے پی کی حالت ’دیدے رام دلادے رام ‘والی ہوگئی ہے

بیگو سرائے ۔ 13 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آئی ٹی آئی میدان بیگو سرائے میں منعقدہ سنکلپ ریالی میں بغیر نام لئے بی جے پی ، کانگریس اور راشٹریہ جنتادل پر جم کر تنقید کی ۔ انھوں نے کہا کہ کرسی کیلئے آج کل اُن لوگوں کی حالت ’’دیدے رام ! دلادے رام ! کرسی پر بٹھادے رام!!‘‘والی ہوگئی ہے ۔ انھیں صرف کرسی کی فکر ہے اور ہمیں بہار اور بہار کے باشندوں کی فکر ہے۔ انھوں نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دلانے اپنے عہد کا اعادہ کیا اور مجمع سے بھی ہاتھ اُٹھواکر اس کا عہد کروایا ۔ بی جے پی کو افواہ کا ماسٹر بتاتے ہوئے وزیراعلیٰ نے لوگوں سے خبردار رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ کبھی وہ گنیش کو دودھ پلواتے ہیں تو کبھی بہار سے نمک غائب کروادیتے ہیں۔ بی جے پی کی حالت پھر وہی دیدے رام ، دلادے رام والی ہوگئی ہے ۔ آج کل یہ لوگ کہتے پھر رہے ہیں کہ بہار کیلئے نتیش تو ٹھیک ہیں مگر ابھی دلی کی لڑائی ہے اس لئے ہمیں ووٹ دیا جائے ۔

اتحاد ٹوٹنے کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ این ڈی اے سے الگ ہونے کافیصلہ اصول کی بنیاد پر کیا گیا ہے ۔ متنازعہ موضوعات اور شخصیت کو بی جے پی نے جب تک درکنار رکھا تعلقات قائم رہے ، اٹل بہاری واجپائی جی کے اصولوں سے الگ ہٹنے پر ہم نے اپنا اتحاد توڑ دیا ۔ راشٹریہ جنتادل کے لالو رابڑی دور اقتدار کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ جب موقع ملا تو انھوں نے ریاست کی ترقی کیلئے کچھ بھی نہیں کیا ، وسیع پیمانہ پر گھٹالے کئے گئے اور اب عوام سے ترقی کا دعویٰ کررہے ہیں۔ مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی صرف مغربی ریاستوں میں صنعتی کارخانے قائم کئے گئے ، اس وجہ سے روزگار اور ملازمت کیلئے بہار کے باشندے کو دیگر ریاستوں میں نقل مقام کرنا پڑتا ہے ۔ تاہم بہار کو خصوصی درجہ ملنے کے بعد نقل مکانی کا معاملہ کم سے کم ہوجائے گا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست بہار کو خصوصی ریاست کا ملنے والا درجہ کامیابی کی طرف گامزن تھا مگر سیاسی وجہ سے اسے برف دان میں ڈال دیا گیا ہے اور اب ہم نے اسے سیاسی موضوع بنادیا ہے اور اب اسے ہم انتخابی موضوع بھی بنائیں گے ۔ انھوں نے کہاکہ ریاست کا درجہ ہمارا حق ہے اور عوام کی مدد سے اسے حاصل بھی کرلیں گے ۔