بی جے پی کو ووٹ دینے چندرا بابو نائیڈو کے انکشاف پر تنازعہ

حیدرآباد/30اپریل، ( سیاست نیوز) صدر تلگودیشم پارٹی مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے بعد مرکز رائے دہی کے قریب بی جے پی کے حق میں اپنا ووٹ دینے سے متعلق کئے گئے انکشاف اور ریاستی چیف الکٹورل آفیسر مسٹر بھنور لعل کی جانب سے مسٹر نائیڈو کے انکشاف پر اپنے ظاہر کردہ خیال پر آج ایک نیا تنازعہ پیدا ہوگیا۔ تلگودیشم پارٹی نے نہ صرف مسٹر بھنور لعل کے اظہار خیال کی سخت مذمت کی بلکہ مرکزی الیکشن کمیشن کو مسٹر بھنور لعل کے خلاف شکایت کی اور ساتھ ہی ساتھ تلگودیشم پارٹی قائدین بشمول قانونی مشیران تلگودیشم پارٹی نے دوران پریس کانفرنس ان کے چیمبر میں داخل ہوکر

ریاستی چیف الکٹورل آفیسر مسٹر بھنور لعل پر اُلجھ گئے۔ کافی دیگر تک تلگودیشم قائدین اور اور بھنورلعل کے درمیان سخت تکرار اور گرماگرم مباحث جاری رہے۔ تلگودیشم قائدین نے اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر بھنور لعل پر الزآم عائد کیا کہ ایک قومی قائد کی توہین کی گئی۔ مسٹر بھنورلعل نے بھی اپنا سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ تمام قائدین ایک ساتھ بات کریں گے تو وہ جواب نہیں دے پائیں گے۔ لہذا کوئی ایک ان سے مخاطب کریں تاکہ وہ ان کی شکایت کی سماعت کرکے جواب دے سکیں۔ ایک موقع پر تلگودیشم قائدین نے ریاستی چیف الکٹورل آفیسر کے تعلق سے اپنے عدم تعاون کا اظہار کیا جس کے بعد مسٹر بھنور لعل نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اپ لوگوں کو مجھ پر اعتماد نہ ہو تو جائیں میرے خلاف جو بھی شکایت کرنا ہو مرکزی الیکشن کمیشن سے شکایت کریں۔

اس دوران تلگودیشم قائدین نے مسٹر چندرا بابو نائیڈو کے تعلق سے ظاہر کردہ خیالات پر اپنی ضروری وضاحت میڈیا کے ذریعہ کرنے کی خواہش کی۔ مسٹر بھنور لعل نے وضاحت کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے دریافت کیا کہ میں کیوں وضاحت کروں، اگر کوئی وضاحت چاہتے ہیں تو وہ خود میڈیا کے روبرو اپنی وضاحت کرلیں، لیکن میں ہرگز وضاحت نہیں کروں گا، کیونکہ میں نے خصوصی طور پر کوئی اظہار خیال نہیں کیا ہے بلکہ اخباری نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر انتخابی قوانین ( انتخابی ضابطہ اخلاق ) کی روشنی میں اظہار خیال کیا ہے۔ اس دوران مسٹر بھنورلعل کے چیمبر میں پائی جانے والی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری تعداد چیمبر میں داخل ہوکر ہر ایک باہر کرنے کی کوشش کی لیکن اس موقع پر مسٹر بھنور لعل نے فوری مداخلت کرتے ہوئے پولیس کو چیمبر سے باہر چلے جانے کی ہدایت دی اور کہا کہ یہاں کوئی جھگڑا نہیں ہورہا ہے بلکہ بات چیت کی جارہی ہے۔ جس کے بعد پولیس عہدیدار اور جوان چیمبر سے باہر چلے گئے۔ انہوں ( بھنور لعل ) نے تلگودیشم قائدین کو انتخابی قوانین سے متعلق کتاب ( انتخابی ضابطہ اخلاق ) بتاتے ہوئے کہا کہ ان قوانین کی مسٹر چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے خلاف ورزی کی گئی ہے لہذا میں نے جو کچھ بھی اظہار خیال کیا ہے ان قوانین کی روشنی میں ہی کیا ہے،

لہذا آپ تمام لوگ اب جاسکتے ہیں۔اس دوران تلگودیشم قائدین نے تلگو روز نامہ ’ساکشی‘ اور تلگو ٹی وی چیانل ’ساکشی‘ میں پیڈ نیوز کے مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے دریافت کیا کہ آیا اب تک اس سلسلہ میں دس مرتبہ شکایات کی گئیں لیکن آج تک کوئی کاررونئی نہیں کی گئی۔ ان قائدین نے دریافت کیا کہ آیا انتخابات کے مکمل ہوجانے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ جواب دیتے ہوئے مسٹر بھنورلعل نے کہا کہ ہم نے کیا کارروائی کی ہے آیا آپ واقف ہیں؟ ہم نے فوری طور پر نوٹس کی تعمیل کردی ہے، جواب کا انتظار ہے۔ ایک موقع پر مسٹر بھنور لعل نے تلگودیشم قائدین کو سخت لہجہ میں کہا کہ کسی اعلیٰ عہدیدار کے ساتھ بات کرنے یہ کوئی طریقہ کار نہیں ہے، میں نے کئی عہدوں پر اور کئی چیف منسٹروں کے ساتھ کام کیا ہے لیکن آج تک مجھ پر کسی نے بھی انگلی نہیں اُٹھائی۔ جس پر فوری تلگودیشم کے ایک قائد نے کہا کہ ہم نے آج تک کئی چیف الکٹورل آفیسر س کو دیکھا ہے لیکن آپ جیسے چیف الکٹورل آفیسر کو نہیں دیکھا ہے۔ جس پر مسٹر بھنورلعل نے تلگودیشم قائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں چلے جانے کی ہدایت دی۔ جس پر بعض قائدین فوری چیمبر سے باہر چلے گئے لیکن بعض قائدین نے وہیں پر ٹہرے رہ کر چیمبر سے چلے جانے کے بعد مسٹر بھنور لعل سے تنہائی میں بھی کافی دیر تک گفتگو کی۔ لیکن تلگودیشم قائدین نے اس بات چیت کی تفصیلات بتانے سے احتراز کیا۔