بی جے پی کو صرف کانگریس ہی شکست دے سکتی ہے

شعور بیداری کے ساتھ ووٹ کا استعمال کرنا ضروری ‘ انتخابی مہم سے پارلیمان امیدوارمیدک انل کمار کاخطاب

سنگاریڈی ۔ 7 ؍ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مسٹر جی انل کمار کانگریس پارٹی امیدوار حلقہ پارلیمان میدک نے آج چناکوڈور ‘ نرساپور ‘ چوراہا ‘ ننگنور اور حلقہ اسمبلی سدی پیٹ کے مواضعات میں انتخابی مہم منظم کی ۔ انہوں نے اپنی مہم کے دوران گھر گھر جا کر عوام سے ملاقات کی اور انہیں ووٹ دینے کی اپیل کی ۔ انہوں نے مختلف مقامات پر جلسوں سے بھی خطاب کرتے ہوئے عوام سے خواہش کی کہ وہ اقتدار ‘ طاقت اور دولت کے اثر سے متاثر نہ ہو بلکہ اپنے ووٹ کا ذمہ داری کے ساتھ سیکولرزام اور جمہوریت کی بقاء کے لئے کانگریس پارٹی کے حق میں استعمال کریں ۔ انہوں نے مرکزی بی جے پی حکومت اور ریاستی ٹی آرایس حکومت کی ناکامیوں اور وعدہ خلافیوں سے عوام کو تفصیلی طورپر واقف کرواتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کو دیا جانے والا ہر ووٹ بی جے پی کو جائیگا ۔ اگر ٹی آر ایس پارٹی بی جے پی کی ہمدرد نہیں ہے تو پھر انتخابات سے قبل کے سی آر کو اعلان کرنا چاہئے کہ وہ ہر صورت میں بی جے پی سے دور رہیںگے ۔ جی انل کمار کانگریس امیدوار حلقہ پارلیمان میدک نے کہا کہ ملک سے فرقہ پرستی ‘ تفرقہ ‘ نفرت ‘ تعصب اور تشدد کے خاتمہ کے لئے کانگریس کی کامیابی ضروری ہے ۔ مرکز ی حکومت کی تشکیل کے لئے کم و بیش 280 ایم پیز کی ضرورت ہوتی ہے جو کانگریس جیسی کل ہند و قومی جماعت کے لئے ممکن ہے ‘ ٹی آر ایس پارٹی علاقائی جماعت ہے جو مرکز میں کسی کی تائید کا رول ادا کرسکتی ہے ۔ لیکن خود اپنے بل بوتے پر حکومت تشکیل نہیں دے سکتی ۔ چنانچہ عوام کانگریس کو ووٹ دے کر مرکز میں سیکولر حکومت کے قیام کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آرایس حکومت تلنگانہ کے مسلمانوں سے وعدے کر رہی ہے ۔ لیکن اس پر عمل ندارد ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت نے 5 سال پہلے جو اقدامات کئے تھے آج بھی وہی ہیں ۔ مسلمانوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے کوئی نئی اسکیم یا پروگرام شروع نہیں کیا گیا ۔ اقلیتی بہبود کے لئے دو ہزار کروڑ روپئے بجٹ مختص کرنے کی تشہیر کی جاتی ہے لیکن کسی بھی سال مکمل بجٹ جاری نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اقتدار پر فائز ہونے کے بعد ملک کے غریب خاندانوں کو بنائے اسکیم کے تحت ماہانہ 6 ہزار روپئے یعنی سالانہ 72 ہزار روپئے کی مالی امداد دی جائیگی ۔ کسانوں کے قرضہ جات معاف کئے جائیں گے ۔ زرعی پیداوار کے لئے منافع بخش اقل ترین امداد قیمت دی جائیگی ۔ تعلیم اور صحت سب کے لئے پروگرام شروع کیا جائیگا ۔ کانگریس اقتدار پر آنے پر نہ صرف سیکولرزام ‘ دستوراور جمہوریت کا فروغ ہوگا بلکہ گنگا جمنی‘ تہذیب ‘ رواداری ‘ مساوات ‘ امن و امان کا فروغ ہوگا اور فرقہ پرستی و تعصبیت کا خاتمہ ہوگا ۔ انہوں نے حلقہ پارلیمان میدک کے عوام سے خواہش کی کہ وہ اپنے ووٹ کا مکمل شعور اور سمجھ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعمال کریں اور ملک کی بہتری کی خاطر کانگریس پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کی ۔