بی جے پی پارلیمانی بورڈ کا اجلاس

قومی عاملہ اجلاس کے ایجنڈہ پر تبادلہ خیال
نئی دہلی 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی پارلیمانی بورڈ نے آج آئندہ قومی عاملہ اجلاس کے ایجنڈہ پر تبادلہ خیال کیا جس میں پارٹی کو ملک گیر سطح پر اپنے 10 ہزار عہدیداروں کی اصلاح کرنی ہوگی اور ایسی حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی جو پارٹی کو لوک سبھا انتخابات میں برسر اقتدار لائے۔ اِس کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ بی جے پی قومی عاملہ کے اجلاس میں جو قومی دارالحکومت میں 17 تا 19 جنوری منعقد کیا جائے گا، 2 قراردادیں منظور کرے گی۔ مہم کا لائحہ عمل اور تبدیلیٔ ذہنیت کا اجلاس اُن طریقوں پر غور کرے گا جن سے عوام تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے

اور وزیراعظم کے لئے مودی نعرہ بھی اِس مخصوص چوٹی کانفرنس میں گونجتا رہا۔ نریندر مودی اجلاس میں شریک نہیں تھے کیونکہ وہ کل ہی نئی دہلی سے پرواسی بھارتیہ دیوس اجلاس میں شرکت کے بعد واپس ہوچکے ہیں۔ آج کی مخصوص چوٹی کانفرنس بی جے پی کی لوک سبھا انتخابات 2014 ء سے پہلے سب سے بڑی چوٹی کانفرنس تھی جس میں ملک گیر سطح سے تمام بلاک کی سطح اور ضلع کی سطح کے 10 ہزار سے زیادہ عہدیداروں نے ملک کے گوشے گوشے سے شرکت کی تھی۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری اننت کمار نے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اِس مخصوص چوٹی کانفرنس میں ایک سیاسی قرارداد منظور کی جائے گی جو کرپشن، اسکینڈلس، ناقص حکمرانی اور داخلی صیانتی صورتحال کانگریس زیرقیادت یوپی اے حکومت کے دور میں، جیسے مسائل سے نمٹنے کے بارے میں ہوگی۔

وزارت عظمیٰ کا امیدوار احتیاط
سے نامزد کریں : ڈگ وجئے سنگھ
نئی دہلی 10جنوری (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی کو کانگریس پارٹی کا وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کرنے کے پرزور مطالبوں کے دوران پارٹی کے قائد ڈگ وجئے سنگھ نے آج احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پارلیمانی نظام میں منتخبہ ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی اپنے قائد کا انتخاب کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ مستقل طور پر کہتے رہے ہیں کہ ہم ایک پارلیمانی جمہوریت میں ہیں اور یہاں اہم شخصیات کے درمیان مقابلہ نہیں ہوتا۔ یہ پالیسیوں، نظریات اور سیاسی پارٹیوں کے پروگراموں کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس نظام کے تحت جو پارٹی اکثریت حاصل کرتی ہے اُس کے قائد کو نومنتخبہ ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی منتخب کرتے ہیں، اِس کے بعد وہ وزیراعظم یا چیف منسٹر بنتا ہے۔ یہ قدیم روایت ہے۔