بی جے پی اور کانگریس کے حق میں ووٹ کا استعمال ضائع کرنے کے مترادف

مرکز میں علاقائی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی تشکیل یقینی، ٹی ہریش راؤ کا انتخابی مہم سے خطاب

حیدرآباد۔31مارچ(سیاست نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے حق میں استعمال ہونے والے ووٹ ضائع ہونے کے مترادف ہے کیونکہ مرکز میں علاقائی سیاسی جماعتوں کا اتحاد تشکیل پائے گا اور علاقائی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے سیاسی قائد کو ہی وزیر اعظم بنائے جانے کے قوی امکانات ہیں۔ سابق ریاستی وزیر و رکن اسمبلی سدی پیٹ مسٹر ٹی ہریش راؤ نے تلنگانہ راشٹر سمیتی امیدواروں کی انتخابی مہم سے خطاب کے دوران یہ بات کہی اور کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے تلنگانہ عوام کو دھوکہ دیا اور ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے اب تک مرکزی حکومت کی جانب سے کوئی فنڈ ریاست کی ترقی کیلئے جاری نہیں کیا گیا بلکہ صرف وعدے کئے گئے ۔ مسٹر ہریش راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی ترقی کو دیکھتے ہوئے دیگر علاقائی سیاسی جماعتوں نے اپنی ریاست میں تلنگانہ کی اسکیمات کو روشناس کروانا شروع کردیا ہے اور اب تو مرکزی حکومت کی جانب سے بھی حکومت تلنگانہ کی جانب سے چلائی جانے والی اسکیمات کی نقل کی جانے لگی ہے جو کہ ریاست تلنگانہ اور تلنگانہ راشٹر سمیتی کی کامیابی ہے۔مسٹر ہریش راؤ نے کہا کہ ملک میں حالات کو بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے متبادل کو اقتدار حوالہ کیا جائے اور تلنگانہ راشٹر سمیتی کی جانب سے اسی بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ملک میں علاقائی سیاسی جماعتو ںکی قوت کو مستحکم بنایاجائے۔انہو ںنے ریاست تلنگانہ میں ریاست کی 16پارلیمانی نشستوں پر تلنگانہ راشٹر سمیتی امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی نے 5سال کے دوران ترقیاتی کاموں کا جو ریکارڈ قائم کیا ہے وہ سلسلہ تو جاری رہے گا لیکن ملک کی مجموعی ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے علاقائی سیاسی جماعتوں کومستحکم بناتے ہوئے روایتی سیاست کے خاتمہ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔مسٹر ٹی ہریش راؤ نے ریاستی سطح پر حکومت کی کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس دونوں سیاسی جماعتوں کو اگر خوف ہے تو ٹی آر ایس اور چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ہے اسی لئے تلنگانہ راشٹر سمیتی کے خلاف دونوں قومی سیاسی جماعتیں علاقائی عصبیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آواز کو دبانے کی کوشش میں مصروف ہے لیکن تلنگانہ عوام کی ٹی آر ایس کو جو تائید حاصل ہے اسے دیکھتے ہوئے تلنگانہ راشٹر سمیتی قیادت تمام 16نشستوں پر کامیابی کے متعلق پرامید ہے۔