بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے حمایتیوں میں تصادم کا سلسلہ جاری

امتناعی احکامات کے نفاذ کے باوجود بھی بم دھماکہ ، تشدد میں 14 افراد زخمی
کولکتہ ۔ 21 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مشرقی ریلوے کے سیلادہ ڈیویژن کی ریلوے خدمات منگل کے دن دوسرے دن بھی معطل رہیں کیونکہ کنی کنارہ کی ریالی کی شہریوں پر احتجاجی نے رکاوٹیں کھڑی کردیں۔ اس دوران بھٹا پور میں بی جے پی اور ٹی ایم سی کے حمایتیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا جہاں گزشتہ اتوار کو ایک اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات ہوتے تھے۔ اس علاقہ میں امتناعی احکامات کے نفاذ کے باوجود بھی بعض گمنام افراد نے ریلوے اسٹیشن کے باہر دیسی بم کا دھماکہ کیا مگر اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ یہ بات ایک پولیس افسر نے بتایا۔ بم دھماکہ کے بعد مقامی لوگ اور مسافرین خوف زدہ ہوکر محفوظ ٹھکانوں کیلئے بھاگنے لگے اور اس دوران مسلح شرپسند اس علاقہ میں پھیل گئے۔ مشرقی ریلوے کے ترجمان نے بتایا کہ سہ شنبہ کے روز سینکڑوں لوگوں کو راستہ روکو کی وجہ سے کافی دقت ہوئی۔ یہ رکاوٹ صبح 9 بجے سے لے کر 12 بجے دن تک جاری رہی جس کی وجہ سے مقامی ٹرینیں اور ایکسپریس ٹرینیں منسوخ کردی گئی۔ بھٹ پارہ ترنمول کانگریس کے سابق رکن اسمبلی ارجن سنگھ کا گڑھ ہے اور ضمنی انتخاب کے دوران یہ علاقہ افراد کے دن میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق مغربی بنگال کی حکمران جماعت ترنمول کانگریس کے دفتر پر بھی بم پھینکا گیا اور اسے نذرآتش کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔ مرکزی مسلح دستوں نے صورتحال پر قابو پانے کیلئے لاٹھی چارج کیا۔ تشدد میں 14 افراد زخمی ہوگئے اور کئی دوکانوں اور مکانات کو نقصان پہنچا۔ بارک پور کے ڈپٹی کمشنر کے کنن نے بتایا کہ ابھی تک 70 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ لوگ بھٹ پارہ کے اتوار کے تشدد میں ملوث پائے گئے۔ شمالی 24 پرگنہ کے بھٹ پارہ کے ضمنی انتخابات اور جن سنگھ کے ترنمول کانگریس سے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شرکت اختیار کرنے کے بعد ضروری ہوگئے تھے۔ ارجن سنگھ، بارک پور سے لوک سبھا کے انتخابات لڑ رہے ہیں۔