بی ایچ یو میں کشیدگی،پولیس فورس تعینات

وارانسی21دسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے اسٹوڈنٹ لیڈرکی گرفتاری کے بعدیونیورسٹی کیمپس میں بھڑکے پرتشدد واقعات کے معاملہ کی تحقیقات کر نے والی پولیس نے آج سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے فسادیوں کی تلاش شروع کر دی ہے ۔دریں اثنا بی ایچ یو کے ذرائع نے بتایا کہ آج کسی نا خوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں لیکن کل سے جاری کشیدگی کے پیش نظر احاطے میں داخلہ کے دو اہم دروازوں پر پولیس کے اعلی افسران ،پی اے سی اور سول پولیس جوان تعینات کیے گے ہیں۔ لنکا اور نریا گیٹ آس پاس پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ سیر گوردھن اور حیدرآباد گیٹ کی بھی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔

 

کرسمس تقاریب کے دوران شدت پسندوں کا حملہ
جئے پور 21 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان میں دائیں بازو کی جماعتوں نے مبینہ طور پر تبدیلی مذہب کا الزام لگاتے کرسمس تقاریب کو درہم برہم کردیا۔ ہندوستان ٹائمز میں شائع ہوئی ایک خبر کے مطابق مذکورہ شدت پسند تنظیموں کے ارکان نے راجستھان کے پرتاپ گڑھ میں منعقدہ کرسمس تقاریب کو اپنی شرپسندی کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیاکہ اِس تقریب میں موجود لوگوں کا مذہب تبدیل کرایا جارہا تھا۔ اس حوالے سے وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ تقریباً 20 افراد پر مشتمل شرپسندوں نے اچانک مذکورہ تقریب پر حملہ کردیا۔ ایک شکایت پر پولیس نے مذکورہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ تاہم بعدازاں اُنھیں رہا کردیا گیا۔واضح رہے کہ مسیح شکتی سمیتی نامی تنظیم کی جانب سے اس تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں قبائیلی مدعو تھے۔