بیٹی کو تعلیم کے ساتھ ساتھ گھر کا کام کاج بھی سکھائیں

موجودہ دور میں ہمارے مسلم معاشرے کے گھرانوں میں بچیوں کو زیادہ تر تعلیم کی طرف زیادہ توجہ دلوائی جارہی ہے تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں اور مستقبل میں کچھ کرسکیں اور انہیں شادی کیلئے اچھے رشتے مل سکیں۔ یہ تو بڑی اچھی بات ہے لیکن اگر ہم اپنے بچیوں کو عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم، ادب ، اخلاق اور گھر گرہستی نہیں سکھائیں گے تو وہ آگے چل کر کیسے اپنے شوہر کے ساتھ زندگی گذاریں گی۔

مسلم معاشرے میں زیادہ تر طلاق بیوی کی بداخلاقی، اپنے شوہر کے ساتھ اور گھر گرہستی کے کام کاج سے ناواقف ہونے کی وجہ سے ہورہی ہے۔ ہم بچیوں کو پڑھاکر یہ سمجھ ر ہے ہیں کہ ہماری ذمہ داری پوری ہوگئی۔ اب صرف شادی کرنا باقی ہے۔ ذرا ایک پل کیلئے سوچیں کہ ہمارا یہ ایک طرفہ عمل ہماری بچیوں کی زندگی کو تباہ و برباد کرسکتا ہے۔ اس کے بعد ہم ان کیلئے کچھ نہیں کرپائیں گے۔ ہم کو چاہئے کہ ہم بچیوں کو گھر کا کام کاج، صاف صفائی اور ہنر سے آراستہ کریں اور گھر میں دینی تعلیم کا اہتمام کریں اور اچھے بُرے کی تمیز سکھائیں تاکہ آگے چل کر وہ اچھی طرح سے زندگی گذار سکیں۔