بیلٹ اینڈ روڈ پہل سے دوری ‘ چین سے باہمی تجارت غیر متاثر : ہند

بیجنگ 3 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے چین کی بیلٹ اینڈ روڈ پہل میں شامل نہ ہونے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کے نتیجہ میں دونوں ملکوں کے مابین باہمی تجارت پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے جو اپنی صلاحیت کے اعتبار سے ترقی کرتی جا رہی ہے ۔ ہندوستانی سفیر برائے چین وکرم مصری نے یہ بات کہی ۔ ہندوستان نے سی پی ای سی سے متعلق سالمیت کے اندیشوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس پہل میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا ۔ ہندوستان نے چین کی دوسری بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی جو 25 اپریل تا 27 اپریل منعقد ہوا تھا ۔ اس اجلاس میں ٹریلین ڈالر مالیتی بیلٹ اینڈ روڈ پہل کو اجاگر کیا گیا تھا ۔ ہندوستان نے 60بلین ڈالرس مالیتی چین ۔ پاکستان معاشی راہداری پر اعتراض کیا تھا جو پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے گذرتی ہے ۔ ہندوستان نے 2017 میں منعقدہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی ۔ ہندوستان اس پہل کا حصہ بننے سے مسلسل پس و پیش کر رہا ہے اور اسی کے نتیجہ میں دونوں ملکوں کے تعلقات بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ وکرم مصری نے کہا کہ ہمارا یہ احساس ہے کہ انفرا اسٹرکچر رابطوں کو قومی ترجیحات سے مربوط کیا جانا چاہئے اور وسیع تر قابل قبول اصولوں کا احترام کرتے ہوئے ان پر عمل آوری کی جانی چاہئے ۔ ان میں شفافیت اور سبھی کیلئے مساوی مواقع کے علاوہ سماجی ‘ ماحولیاتی اور معاشی استحکام کو ذہن میں رکھنے کی بھی ضرورت ہے ۔ مسٹر مصری نے چین کے سرکاری ادارہ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کاہ کہ یہ ایسے اصول ہیں جو ہم اپنی ہر پہل میں سامنے رکھتے ہیں۔ سب سے اہم چیز یہ ہے کہ انفرا اسٹرکچر کو قومی ترجیحات کی مطابقت میں ہونا چاہئے ۔