بیرونی قانونی فرمس کیلئے ہندوستانی لیگل سیکٹر پر بات چیت

نئی دہلی 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )نریندر مودی حکومت نے بار کونسل آف انڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیرونی قانونی فرمس کیلئے ہندوستان کے لیگل سیکٹر کو کھولنے سے متعلق بات چیت کی ہے ۔ برطانیہ اور امریکہ نے ملک میں بیرونی فرمس کی کشادگی کیلئے سابق حکومتوں پر زور دیا تھا لیکن اس تعلق سے کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا ۔ اس ہفتہ کے اوائل میں بار کونسل آف انڈیا کے چیر مین منن کمار مشرا نے وزیر قانون ڈی بی سدا نند گوڑ سے اس خصوص میں بات چیت کی ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ بیرونی قانونی فرمس کیلئے ہندوستان کا ایک قانونی شعبہ کھول دینا ہوگا اور یہ شعبہ مرحلہ واری طریقہ سے کام کرتے ہوئے ہندوستانی قانونی مسائل کو دور کرنے میں مدد کرے گا۔ حکومت کا خیال ہے کہ ہندوستان میں جب بیرونی فرمس کے دفاتر قائم ہوں گے تو یہ لوگ عدالتوں سے رجوع ہونے سے قبل مقامی قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کریں گے ۔ وزارت کامرس بھی اس سمت میں اقدام کررہی ہے کیونکہ اس سے ہندوستان میں تجارت کرنے کیلئے حکومت کی پالیسی کو نرم بنانے میں مدد ملے گی۔ حکومت ہند کا یہ بھی خیال ہے کہ بیرونی قانونی فرمس کے قیام سے تمام سرکاری محکموں کو اپنے کیسوں کی یکسوئی کیلئے بین الاقوامی قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے میں مدد ملے گی ۔ مشرا نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں سدا نند گوڑ سے بات چیت کی ہے اور مزید تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ ایڈوکیٹس ایکٹ کو بار کونسل آف انڈیا کی جانب سے چلایا جاتا ہے جس میں بیرونی وکلاء یا قانونی فرمس کو دورہ ہند کیلئے مواقع فراہم کئے جاتے ہیں اور اسی جواب میں ہندوستانی فرمس بھی اپنے موکلوں کیلئے بیرونی قانون دانوں کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔