بچوں کو نماز کا پابند بنانا والدین کی ذمہ داری

ایم جی اے کی بیت المسلم کے لیل و نہار مہم ، ڈاکٹر ذکیہ سلطانہ کا خطاب
حیدرآباد /11 ڈسمبر ( راست ) اللہ کا ذکر انسان کو تروتازہ رکھتا ہے اور اس کے دل کو مردہ ہونے سے بچاتا ہے ۔ ذکر کی مختلف شکلیں ہیں اور مکمل شکل نماز ہے ۔ اسی لئے اللہ تعالی نے مسلمانوں کو سورہ طہ آیت نمبر 141 میں حکم دیا ’’ نماز قائم کرو میری یاد کیلئے ‘‘ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ذکریہ بیگم صاحبہ نے نامپلی سبحان پورہ میں خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان اللہ کے حکم کے مطابق زندگی گذاریں تو اس کی پوری زندگی عبادت ہے ، یہاں تک کہ اس کا کھانا ، پینا ، سونا ، جاگنا اور ذاتی و سماجی کام کرنا سب عبادت ہے اور کہا کہ گھر کی اولاد میں بیٹے اور بیٹیاں دونوں کی تربیت کیلئے ہر ماں اور باپ کو توجہ دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔ انہوں نے موجودہ ماحول میں مسلم گھرانوں کے شب و روز پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلم گھرانوں کے ہر طبقہ کے شب و روز الگ الگ نوعیت کے ہیں اور موجودہ مسلم معاشرہ میں برائیوں کو مارڈنائز کردیا گیا ہے ۔ اسی لئے برائی ، برائی نظر نہیں آرہی ہے ۔ صبح دیر تک سونا ، یعنی کاموں میں وقت کو صرف کرنا ، مختلف ناموں پر Get togethers منظم کرنا غیر ساتر لباس ، تعلیم کو بطور فیشن اور کمائی کا ذریعہ سمجھنا ، دیر رات تک جاگنا ، ہالی ووڈ ، بالی ووڈ کے ایکٹرس پر تبادلہ خیال کرنا ، رہن سہن اور لائف اسٹائل کو سیریلیس کے مطابق ڈھالنا یہ سب فیشن کی علامت ہے جس کو اپنانے میں کسی بھی مسلم گھرانے اور مسلم گھرانے کے فرد کو جھجک اور شرمندگی نہیں ہو رہی ہے جو کہ افسوسناک عمل ہے۔ ہم مسلمان اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں ، دین اسلام کا گہرائی سے مطالعہ کریں ۔ نبی کریم ﷺ اور امہات المومنین و صحابیات کے گھرانوں کو دیکھیں ۔ جو کامل ایمان کے ساتھ اللہ کی بندگی کو خشوع و خضوع سے ادا کرتے تھے ۔ نمازوں کے پابند تھے اوربات کے سچے اور وعودں کے پکے تھے ۔