بولروں کو پُراعتماد کھلاڑی بنانا نئے کوچ کمبلے کی پہلی ترجیح

میدان پر سب فیصلے کپتان ہی کرتا ہے، پس منظر سے مدد کرنا کوچ کا رول ، ویسٹ انڈیز ٹور پر دوبارہ جیتنے کا عزم ، کمبلے کی پریس کانفرنس
بنگلورو ، 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) انڈیا کوچ کے رول میں اپنے قائدانہ طرز کا معقول اشارہ دیتے ہوئے انیل کمبلے نے آج کہا کہ وہ اپنے بولروں میں خوداعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ وہ انھیں ’لیڈرز‘ کے طور پر فروغ دینا چاہتے ہیں۔ کمبلے جو خود اپنے کھیل کے دنوں میں حوصلہ بخش شخصیت رہے ہیں، وہ چیف کوچ کی حیثیت سے جائزہ لینے کے بعد آج کھلاڑیوں کے ساتھ ربط میں آئے جیسا کہ ویسٹ انڈیز ٹور کیلئے ٹریننگ کیمپ کی یہاں شروعات ہوئی ہے۔ کمبلے نے پریس کانفرنس میں کہا، ’’میں کوشش کروں گا اور نظر رکھوں گا کہ ٹیم کس طرح آگے بڑھ رہی ہے اور فی الحال میری توجہ بولروں پر رہے گی۔ میں بولروں سے قریب تر ہونا اور سمجھنا چاہتا ہوں کہ اُن کی ضرورتیں کیا ہیں اور پھر ممکنہ طور پر فاسٹ بولنگ کوچ کی شمولیت پر غور کیا جائے گا۔ اس نہج پر میں سوچ رہا ہوں۔ بولنگ ایسا شعبہ ہے جہاں میں اپنا تجربہ بروئے کار لاسکتا ہوں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا: ’’جب میں کھلاڑی تھا، میرا احساس ہوتا تھا کہ آپ اپنی بولنگ کے خود کپتان ہوتے ہو، جو میں بالخصوص بولنگ گروپ میں پیدا کرنے کی کوشش کروں گا۔ اس کی اہمیت ہے۔ ان تمام کو ضرور یقین کرنا چاہئے کہ وہ لیڈرز ہیں۔‘‘ سابق ہندوستانی کپتان جنھوں نے اپنے کریئر کا اختتام دنیا کے تیسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر کی حیثیت سے کیا تھا، انھوں نے کہا کہ وہ مینٹور کے رول کو سمجھتے ہیں اور زور دیا کہ وہ پس منظر میں رہتے ہوئے اپنی ٹیم کے کھیل میں خاموشی سے مدد کرتے رہیں گے۔

انھوں نے کہا کہ میدان کے چیلنجوں کو دیکھتے ہوئے میں ٹیم کو تیار کرنے کی کوشش کروں گا۔ ’’میں کھلاڑی رہ چکا ہوں اور اب کوچ ہوں، اس لئے میں دونوں رول اچھی طرح سمجھتا ہوں۔ کمبلے نے مزید کہا: ’’میرا رول پس منظر کا ہے اور کپتان ہی میدان پر تمام فیصلے کرتا ہے۔ میں صرف اُس کی اعانت حکمت عملی کے معاملے اُسے درکار کوئی بھی ضروری معلومات بہم پہنچاتے ہوئے کرسکتا ہوں، وہ تیاری سے متعلق بھی ہوسکتی ہے۔ اور جو کچھ بھی تجربہ مجھے کیپٹن اور کوچ کے طور پر حاصل ہوا ہے، اس کا تبادلہ بھی کرسکتا ہوں۔‘‘ 45 سالہ نئے کوچ نے کہا کہ تمام کھلاڑیوں کے ساتھ بہتر ربط و ضبط رکھنا اہم ہے، ان میں وہ کھلاڑی بھی شامل ہیں جو قطعی XI کا حصہ نہیں بنیں گے۔ اس بارے میں پوچھنے پر کہ کھلاڑی اور اب کوچ بننے میں کس طرح کا فرق معلوم ہوتا ہے، کمبلے نے کہا کہ کچھ خاص فرق نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ’’کوچ کے طور پر کچھ حدیں ہوتی ہیں لیکن اس سے ہٹ کر کچھ فرق نہیں ہے۔ یہ ( انڈین کرکٹ کیلئے) اچھے دن ہیں اور آپ کو اس سفر کا حصہ بننا ہوگا۔ اس میں کچھ مختلف نہیں کہ پوری ٹیم کے ساتھ میٹنگ روم میں جائیں۔ میں ان میں سے کئی کے ساتھ مختلف حیثیت سے مل چکا ہوں۔‘‘ کمبلے نے یہ بھی کہا کہ انھیں ماڈرن گیم کے تقاضوں کے تعلق سے واضح اندازہ ہے۔ کمبلے نے ویسٹ انڈیز ٹور کے دوران اچھے نتائج کے حصول کا اعتماد ظاہر کیا،

جہاں ٹیم چار ٹسٹ کی سیریز کھیلے گی۔ سابق کپتان نے کہا کہ گزشتہ مرتبہ ہم ویسٹ انڈیز گئے تھے، ہم نے سیریز 3-0 سے جیتی تھی، لہٰذا ہمیں وہ اعتماد آنے والی سیریز میں حاصل رہے گا۔ انڈین ٹیم ٹسٹ میچز میں اچھا مظاہرہ پیش کررہی ہے۔ ہمیں ویسٹ انڈیز میں سیریز جیتنے کا اچھا موقع ہے اور ہم وہاں جیتنے کیلئے جائیں گے۔ گزشتہ ٹور پر جب ہم سیریز جیتے، ایشانت شرما ’مین آف دی سیریز‘ تھے۔ ویراٹ کوہلی ، مرلی وجئے اور امیت مشرا نے بھی اچھا کھیلا تھا، اس طرح وہاں کے حالات میں کھیلنے کا کچھ تجربہ بھی حاصل ہے۔ ’’میں بھی ماضی میں وہاں کئی بار کھیلا ہوں، لہٰذا میں بھی اپنا رول ادا کروں گا۔‘‘ کمبلے نے کہا کہ ویسٹ انڈیز وطن میں ہمیشہ مشکل ٹیم رہی ہے، یہ اور بات ہے کہ وہ مختصر فارمٹ میں زیادہ طاقتور ہیں۔ تاہم وہاں کے حالات ہندوستان کی مانند ہیں اور ٹیم انڈیا اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے اچھی طرح تیار ہے۔ اسپن لجنڈ نے کہا کہ وہ بطور کوچ توقعات پر پورے اترنے کی کوشش کریں گے۔ کمبلے نے کہا کہ وہ مہندر سنگھ دھونی اور ویراٹ کوہلی دونوں کے ساتھ اچھا تال میل بنانے کے منتظر ہیں۔ اس سوال پر کہ 2008ء میں اُن کی سبکدوشی کے بعد سے کھیل میں کیا تبدیلی آئی ہے، کمبلے نے کہا کہ بلاشبہ فیلڈنگ۔ شاید یہی نمایاں تبدیلی ہے۔ چستی پھرتی اور فٹنس لیول دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔