بوسیدہ متبرک اوراق کو تلف کیسے کریں

سوال: اخبارات اور مختلف رسائل میں احادیث یا دینی سپلیمنٹ شائع ہوتے ہیں ۔ اگر انہیں بحالت مجبوری پانی میں بہایا نہ جاسکے تب انہیں تلف کرنے کی دوسری صورت کیا ہوگی ؟ براہِ کرم مفصل جواب عنایت کریں تو نوازش ہوگی۔ شکریہ !
نام …
جواب : بہانے یا جلانے سے بہتر یہ ہے کہ قبر کی طرح گڑھا کھود کر اس میں بغلی بنائی جائے پھر ان متبرک اوراق کو ایک کپڑے میں لپیٹ کر بغلی میں رکھا جائے ۔ بہترحال اس طرح دفنائے جائیں کہ اوراق پر مٹی نہ پڑنے پائے کیونکہ اس میں ان اوراق کی تحقیر و تذلیل ہوتی ہے۔ در مختار جلد 5 کتاب الخطر والاباحتہ ص : 295 میں ہے : الکتب التی لا ینتفع بھا یمحی عنھا اسم اللہ … و یحرق الباقی ولا بأس بأن تلقی فی الماء … او تدفن وھو احسن

گردے کی پتھری اور قرآنی وظیفہ
سوال : میری عمر 60 سال ہے ۔ میرے گردوں میں پتھری ہے ۔ ڈاکٹر کہتے ہیں آپریشن کروانا پڑے گا۔ حکیم کہتے ہیں دواؤں سے پتھری پگھل کر نکل جائے گی۔ حکیم کی دوائیاں کھا رہا ہوں۔ آپ سے گزارش ہے کہ کوئی ایسی آیت یا آیات کا میں ورد کروں جس کے مسلسل پڑھنے سے اور دعا کرنے سے میری پتھری پگھل کر پیشاب کے ذریعہ ریزہ ریزہ ہوکر ، سفوف بن کر نکل جا ئے ۔مجھے کسی نے کہا ہے کہ قرآن شریف میں ایسی آیات موجود ہیں جس کے پرھنے سے فوری پتھری نکل جاتی ہے چونکہ بہت پریشان ہوں جواب جلد اگلے شمارے میں دیں تو بہت مشکور رہوں گا۔
عبدالرحیم خان، گلبرگہ، کرناٹک
جواب : عشاء کی سنت کے بعد فرض سے پہلے ستر مرتبہ لقد خلقنا الانسان فی احسن تقویم پڑھ کر پانی پر دم کریں اور استعمال کریں۔ 21 دن یہ عمل جاری رکھیں۔ گردے کی بیماری کیلئے مجرب ہے ۔ نیز ودکت الجبال دکا پڑھا کریں۔

جبراً قرضہ کو معاف کرانا
سوال : زید نے خالد سے دو سال قبل پانچ لاکھ روپئے لئے اور ادائی قرض کی مدت دو سال مقرر ہوئی ، لکھا پڑھائی وکیل کے ذریعہ مکمل کی گئی ، زید نے دو سال کی مقررہ مدت میں قرض ادا نہیں کیا ۔ خالد نے زید کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ وقت مقررہ پر ادا نہ کئے جانے کی صورت میں قانونی چارہ جوئی کی جائے گی چونکہ اس کی دستاویزات موجود تھیں۔ زید نے خالد کو اپنے دوست کے گھر بلایا اور وہاں چند افراد پہلے سے موجود تھے اور خالد کو جان کی دھمکی دی ۔ زبردستی و مجبور کر کے قرض کی معافی کے تیار شدہ کاغذات پر دستخط لے لی۔ کیا ایسی صورت میں ازروئے شرع مجبوراً معاف کروایا قرض زید کے ذمہ سے معاف ہوگا یا وہ واجب الادا ہے۔
نام مخفی
جواب : جبراً قرضہ معاف کروانے سے قرضہ معاف نہیں ہوتا ، قرضدار کے ذمہ اس کی ادائیگی بدستور برقرار رہے گی ۔ درمختار کے کتاب الاکراہ میں ہے ۔ مالا یصح مع الاکراہ ابراء مدیونہ۔ لہذا بشرط صحبت سوال زید نے خالد کے ساتھ زبردستی جو معافی قرضہ کی تحریر پر دستخط لی ہے اس کی وجہ سے اس کے ذمہ قرض معاف نہ ہوا۔

شادی بیاہ میں عمر و غیرہ غلط بیان کرنا
سوال : ضرورت رشتہ کے اشتہار یا اسم نویسی میں عمر وغیرہ غلط شائع کروانا درست عمل ہے یا نہیں ؟ اکثر لوگوں سے اس معاملہ میں یہ کہتے ہوئے سنا کہ شادی بیاہ کے معاملے میں یہ سب چلتا ہے ۔ برائے مہربانی جواب دیکر رہنمائی فرمائیں۔
ظہور احمد ، ظہیر آباد
جواب : جھوٹ ، دھوکہ ، دروغ گوئی شرعاً گناہ کبیرہ ہے۔ فسق و فجور ہے، گناہ کبیرہ کا مرتکب فاسق و فاجر ہے۔ شادی بیاہ کے موقع پر جھوٹ و دروغ گوئی کو اہمیت نہ دینا سخت معیوب و مذموم ہے ۔ اس سے اجتناب لازم ہے۔

ایک گواہ کی موجودگی میں نکاح
سوال : ایک لڑکا لڑکی گھر سے فرار ہوگئے اور کورٹ میں شادی کئے صرف ایک مسلمان گواہ ساتھ تھا، اس کے علاوہ دو غیر مسلم سہیلیاں تھیں شرعاً نکاح منعقد ہوا یا نہیں۔ لڑکا ، لڑکی دونوں مسلمان ہیں۔
نام …
جواب : مسلم عاقد و عاقدہ کے مابین انعقاد نکاح کیلئے دو مسلمان مرد یا مسلم ایک مرد دو مسلمان عورتوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول ضروری ہے ۔ ایک مسلمان مرد کی موجودگی میں ایجاب و قبول کرنے سے شرعاً نکاح منعقد نہیں ہوا ۔ عالمگیری جلد اول ص : 367 میں ہے : (و منھا) الشھادۃ … فلا ینعقد… ولا یحضرہ الکفار فی نکاح المسلمین ھکذا فی البحر الرائق … و یشترط الدرد فلا ینعقد للنکاح شاھد واحدہ

امام کے ساتھ سجدہ سہو کرنا
سوال : امام صاحب دوسری رکعت کے بعد تشہد میں بیٹھنے کی بجائے کھڑے ہوگئے ۔ آخر میں سجدہ سہو کرلئے۔ سوال یہ ہے کہ میں چوتھی ر کعت میں جماعت میں شریک ہوا ۔ کیا وہ شخص جو امام کے سہو و غلطی کے وقت شریک نہ ہو ۔ بعد میں شریک جماعت ہو اس کو بھی امام کے ساتھ سجدہ سہو کرنا چاہئے یا نہیں ؟
نام …
جواب : امام کے سہو و غلطی کی بناء امام اور مقتدی سب پر سجدہ سہو لازم آتا ہے ۔ اس میں شرط نہیں کہ مقتدی بوقت سہو شریک جماعت رہا ہو یا نہیں ۔ مقتدی جو بوقت سہو شریک جماعت نہ ہو، اس پر بھی امام کی پیروی میں سجدہ سہو کرنا ہوگا۔ عالمگیری جلد اول ص : 128 میں ہے : سھو الامام یوجب علیہ و علی من خلفہ السجود کذا فی المحیط ولا یشترط ان یکون مقتدیا بہ وقت السھو حتی لوادرک الامام بعد ماسھا یلزمہ ان یسجد مع الامام تبعالہ ۔

رہن کے مکان سے استفادہ کرنا
سوال : کسی ضرورت مند کی جائیداد کو رہن رکھ کر اس جائیداد سے فائدہ حاصل کرنا درست ہے یا نہیں ؟
ظہور احمد، ظہیر آباد
جواب : رہن کے مکان وغیرہ سے استفادہ کی شرط پر کسی کو قرض فراہم کرنا اور مکان مرہونہ اور شئی مرہونہ سے استفادہ کرنا شرعاً حرام اور رہن ناجائز ہے کیونکہ یہ منفعت کے مقابل قرض دینا ہے جو کہ شرعاً سود ہونے کی بناء حرام ہے ۔ فتاوی شامی جلد 5 ص : 320 میں ہے : ثم رأیت فی جواھر الفتاوی اذا کان مشروط صار قرضاً فیہ منفعۃ وھو ربا والا فلا باس۔
پس کسی ضرورت میں قرض دیکر اس کی جائیداد رہن پر رکھ کر اس سے فائدہ حاصل کرنا شرعاً ناجائز و حرام ہے ۔

حضانت
سوال : عزیز بانو کا انتقال ہوا ، ان کو دو لڑکے اور ایک لڑکی ہیں۔ ایسی صورت میں حق حضانت کس کو رہے گا ۔ ایک لڑکے کی عمر 10 ، دوسرے لڑکی کی عمر 8 سال ، تیسرے لڑ کے کی عمر 7 سال ہے۔ حق حضانت کس طرح ہے ۔ نانیال کا کہنا ہے کہ لڑکے اور لڑکیوں کے نام جائیداد کردی جائے اور دادی باحیات ہیں اور نانی لڑکے اور لڑکیوں کی پرورش کرنا چاہتی ہے ۔ اس حال میں کہ نانی معذور ہے ایسی صورت میں عزیز بانو کے شوہر کو کیا کرنا چاہئے ۔ شرعاً کیا حکم ہے ۔
نام …
جواب : شرعاً لڑکا سات سال تک اور لڑکی سن بلوغ کو پہنچنے تک ماں کے زیر پرورش رہیں گے ۔ ماں کا انتقال ہوجائے تو ان کا حق پرورش نانی کو حاصل ہوگا ۔ لڑکا سات سال کا ہوجائے اور لڑکی سن بلوغ کو پہنچ جائے تو ان کا حق حضانت والد کو حاصل ہوجائے گا ۔ لہذا دس سالہ اور سات سالہ دونوں لڑکے والد کے زیر پرورش رہیں گے اور لڑکی نانی کی زیر پرورش رہے گی ۔ والد کی زندگی میں اس کی جائیداد میں اس کی آل و اولاد کا کوئی حق و حصہ نہیں۔ اس لئے ننھیال والوں کا مطالبہ درست نہیں۔

فجر کی سنت
سوال : میں نے حدیث شریف کی ایک کتاب میں فجر کی دو سنت کی فضیلت پڑھی تھی، اس کے بعد سے میں ہمیشہ فجر کی دو سنت کا اہتمام کرتا ہوں اور بسا اوقات میں ایسے وقت مسجد میں داخل ہوتا ہوں جبکہ امام صاحب نماز کے آخری مراحل میں ہوتے ہیں ۔ میں ایسے وقت کبھی جماعت میں شریک ہوجاتا ہوں اور کبھی پہلے سنت پڑھ کر تنہا فرض پڑھ لیتا ہوں اور جب جماعت میں شریک ہوجاتا ہوں تو سنت چھوٹنے کا مجھے کافی ملال ہوتا رہتا ہے ۔ اس ضمن میں اگر آپ میری رہنمائی فرمائیں تو مہربانی ہوگی؟
نام …
جواب : اگر فجر کی نماز ہورہی ہے اور بعد میں آنے والے کو یہ یقین ہے کہ وہ سنت پڑھ کر جماعت میں شریک ہوسکتا ہے تو اس کو چاہئے کہ فوراً دو رکعت سنت پڑھ لے پھر جماعت میں شریک ہوجائے اور جماعت کے فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو فرض کی جماعت میں شریک ہوجائے ۔ عالمگیری ج : 1 ص : 53 میں ہے ’’و یکرہ النفل اذا اقیمت الصلوۃ الاسنۃ الفجر ان لم یخف فوت الجماعۃ‘‘۔بعض ائمہ کے پاس فرض نماز شروع ہونے کے بعد کوئی سنت خواہ سنت فجر ہی کیوں نہ ہو پڑھنا درست نہیں ۔ صرف احناف کے پاس سنت فجر کی حد تک یہ رعایت ہے کیونکہ سنت فجر کی تاکید زیادہ آئی ہے۔

کیا نفل روزوں کیلئے شوہر کی اجازت ضرور ہے ؟
سوال : میں نفل روزے رکھنا چاہتی ہوں لیکن میرے شوہر مجھے نفل روزے رکھنے سے منع کر رہے ہیں۔ کیا نفل روزے رکھنے کیلئے بیوی کو شوہر کی اجازت لینا ضروری ہے؟
نام …
جواب : روزہ چونکہ طلوع فجر سے غروب آفتاب تک کھانے پینے اور جماع سے اجتناب کرنے سے عبارت ہے ، لہذا اگر بیوی روزے کی حالت میں ہو تو شوہر اپنی ضرورت کی تکمیل نہیں کرسکتا اسی لئے شوہر کو اپنی ضرورت کیلئے بیوی کو نفل روزہ رکھنے سے منع کرنے کا حق دیا گیا اور بیوی کو ہدایت دی گئی کہ اس سلسلہ میں شوہر سے اجازت حاصل کرلے (مراقی الفلاح علی حاشیۃ الطحطاوی ص 641 )
آپ نفل روزہ رکھنا چاہتی ہیں تو اس کیلئے اپنے شوہر سے اجازت طلب کریں اگر اجازت نہیں دیتے تو آپ نفل روزہ نہ رکھیں، ہاں اگر نفل روزہ رکھنے کی وجہ سے جسمانی کمزوری پیدا نہیں ہوتی اور ضرورت کی تکمیل میں کسی اعتبار سے رکاوٹ نہیں ہوتی تو شوہر اجازت دے دے، اس سے بیوی کے جذبہ عبادت میں اضافہ ہوگا۔