بنگلہ دیش کے سابق فوجی حکمران محصور، خودکشی کی دھمکی

ڈھاکہ 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کے سابق فوجی حکمراں ایچ ایم ارشاد نے آج خود کو ہلاک کرلینے کی دھمکی دی جبکہ صیانتی افواج نے راتوں رات اُن کی قیامگاہ کا محاصرہ کرلیا۔ دو روز قبل اُنھوں نے آئندہ ماہ مقرر انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا ڈرامائی فیصلہ کیا تھا۔ کل آدھی رات کو ایچ ایم ارشاد نے ایک خانگی ٹی وی چیانل کو اپنی قیامگاہ سے ٹیلیفون کرتے ہوئے کہاکہ اُنھوں نے 4 پستولوں میں گولیاں بھرلی ہیں، حکومت سے کہہ دیا ہے کہ اگر وہ میرے ساتھ کوئی چال چلیں تو میں اپنے آپ کو ہلاک کردوں گا۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس سے پہلے کہ سریع الحرکت بٹالین مجھے گرفتار کرسکے، میں اپنے آپ کو ہلاک کردوں گا۔ 83 سالہ سابق فوجی حکمران نے کہاکہ سر پر گولی مارنے میں تین سیکنڈ صرف ہوں گے۔ اُنھوں نے گزشتہ منگل کو کہا تھا کہ عوامی لیگ زیرقیادت مخلوط حکومت کی اہم حلیف جاتیہ پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ اُنھوں نے 5 جنوری کو مقرر انتخابات کی ساکھ پر اعتراض کیا تھا۔ اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اور اُس کے حلیفوں کی کھل کر تائید کی تھی۔ فوجیوں کی کثیر تعداد نے آج اُن کی قیامگاہ واقع گلشن کا محاصرہ کرلیا۔ پولیس کے بموجب حالات میں تبدیلی کے پیش نظر فوج نے سابق صدر کے تحفظ کے لئے اُن کی قیامگاہ کا محاصرہ کیا ہے۔ تاہم جاتیہ پارٹی کے ذرائع کے بموجب فوج نے ارشاد کے مکان کا محاصرہ کرلیا اور حکومت نے اُن پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنا فیصلہ تبدیل کردیں۔ ایچ ایم ارشاد بنگلہ دیش پر 9 سال حکمران رہے تھے۔ 1982 ء میں ایک خونریز فوجی انقلاب کے بعد وہ برسر اقتدار آئے تھے۔ اُنھوں نے مناسب ماحول کی قلت کے پیش نظر عام انتخابات میں حصہ لینے یس انکار کردیا تھااور اپنا کوئی امیدوار بھی نامزد نہیں کیا تھا۔ جن کابینی وزراء نے اپنے پرچہ جات نامزدگی داخل کئے تھے اُنھیں بھی دستبردار ہوجانے کی ہدایت دی تھی۔

معتمد خارجہ سجاتا سنگھ کے دو روزہ دورہ بنگلہ دیش کا اختتام
ڈھاکہ 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) معتمد خارجہ سجاتا سنگھ نے آج ہندوستان کی جانب سے آزدانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لئے ہندوستان کی بھرپور تائید کا اظہار کرنے کے بعد اپنے اولین دورہ بنگلہ دیش کا اختتام کیا۔ سجاتا سنگھ نے وزیراعظم شیخ حسینہ، صدرنشین اپوزیشن، صدر بی این پی خالدہ ضیاء اور صدر جاتیہ پارٹی جنرل ایچ ایم ارشاد سے ملاقات کے علاوہ معتمد خارجہ بنگلہ دیش شہیدالحق سے بھی ملاقات کی۔ اُنھوں نے اپنی ملاقاتوں کے دوران کہاکہ بنگلہ دیشی قائدین ہندوستان کے انتخابی عمل کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔ ایک ساتھی جمہوریت کے رشتہ سے ہندوستان بھی اُمید کرتا ہے کہ آئندہ انتخابات سے جمہوری اداروں کو بنگلہ دیش میں تقویت ملے گی۔ جمہوری عمل اور طریقہ کار مستحکم ہوں گے۔ آئندہ انتخابات بنگلہ دیش کے عوام کی اُمیدوں اور آرزوؤںکی تکمیل کریں گے، مکمل طور پر آزادانہ ، منصفانہ ،غیر جانبدارانہ اور پرامن ہوں گے جنھیں وسیع مقبولیت حاصل ہوگی۔ معتمد خارجہ نے اُمید ظاہر کی کہ 5 جنوری کے عام انتخابات میں بنگلہ دیش کی تمام بڑی سیاسی پارٹیاں حصہ لیں گی۔