بنگلہ دیش میں تشدد ناقابل قبول :امریکہ

واشنگٹن 31 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام )امریکہ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جہاں عنقریب انتخابات مقرر ہے تشدد ناقابل قبول ہے ۔ سیاسی پارٹیوں کو تعمیری مذاکرات میں شمولیت کی کوششوں میں شدت پیدا کرنی چاہئے تا کہ 5 جنوری کو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات منعقد کئے جاسکے ۔ محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان ماری ہارف نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈھاکہ میں مسلسل تیسرے دن بھی سخت حفاظتی انتظامات جاری ہیں ۔ حمل و نقل کی خدمات حکومت مخالف کارکنوں کے شہر میں داخلے کو روکنے کیلئے بند کردی گئیں ہیں ۔ ماری ہارف نے کہا کہ کئی وجوہات کی بناء پر تشدد ناقابل قبول ہے

لیکن جزوری طور پر اس لئے کہ اس سے جمہوری عمل ضمنی حیثیت اختیار کرلیتا ہے ۔اس لئے ہم نے تشدد روکدینے کی اپیل کی ہے ۔ یقینا یہی ہمارا موقف ہے ہم جانتے ہیں کہ ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے لیکن امید ہے کہ جلد ہی کوئی نہ کوئی پیشرفت دیکھی جاسکے گی ۔ امریکہ اس بات پر بہت مایوس ہے کہ بڑی سیاسی پارٹیاں آزادانہ ،منصفانہ اور قابل اعتماد انتخابات کے انعقاد کے کسی راستے پر اتفاق رائے پیدا نہیں کرسکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہماری کوششوں کے دوبارہ آغاز کیلئے تیار ہیں خاص طور پر بعدازاں مبصرین تعینات کئے جاسکتے ہیں۔ اگر زیادہ سازگار ماحول ہو لیکن تاحال ہم مایوس ہیں کہ بنگلہ دیش کی سیاسی پارٹیوں نے ایسا نہیں کیا ہے ۔

افریقی یونین کی جنوبی سوڈان کو تحدیدات کی دھمکی
نیروبی 31 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام )افریقی یونین نے کہا کہ وہ جنگ زدہ جنوبی سوڈان میں تشدد جاری رہنے پر ’’منتخبہ تحدیدات ‘‘عائد کرے گا ۔ جنوبی سوڈان میں دو ہفتہ سے خانہ جنگی جاری ہے جس میں ہزارو ں افراد کی ہلاکت کا اندیشہ ہے ۔ سلامتی کونسل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ موضوع اقدامات بشمول منتخبہ تحدیدات عائد کرے گا ۔ ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو عوام کو تشدد پر اکساتے ہیں جس میں نسلی بنیادوں پر تشدد کیلئے اُکسانا بھی شامل ہیں ۔ افریقی یونین کا یہ انتباہ اس وقت منظر عام پر آیا جبکہ باغی پریشان حال سرکاری فوج سے قصبہ بور میں دوبارہ قبضہ بحال کرنے کیلئے متصادم ہوگئے ۔