بنگلہ دیش: مانسون کی آمد، روہنگیاں مہاجرین پریشان

ڈھاکا 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) بنگلادیش میں مون سون شروع ہونے والا ہے۔ اس صورتحال میں کاکسس بازار کے کیمپوں میں مقیم روہنگیا مہاجرین کسی ممکنہ سیلاب سے بچنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس کام میں امدادی تنظیمیں ان کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔ مئی کے آغاز میں سمندری طوفان ’فانی‘ 175 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں اور موسلا دھار بارش کے ساتھ بنگلادیش سے ٹکرایا تھا۔ اس کے فوری بعد ہی امدادی تنظیمیں فعال ہو گئیں اور اپنی اپنی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں میں روانہ کر دیا تھا۔ اس موقع پر جنوبی ساحلی علاقوں میں قائم کیمپوں میں مقیم 9 لاکھ سے زائد روہنگیا مہاجرین میں امدادی اشیا تقسیم کی گئیں۔ کاکسس بازار کے ضلع میں پہاڑیوں کے بیچ ریشم جیسی پھسلتی زمین پر رہنے والے یہ مہاجرین، لینڈسلائیڈنگ اور سیلاب کے خطرے سے زیادہ دوچار ہوسکتے ہیں۔ طوفان کی وجہ سے نشیبی علاقوں سے لوگ اس جگہ پہنچے رہے ہیں۔ طوفان عین وقت پر رخ موڑ گیا اور کاکسس بازار کا علاقہ بچ گیا، مگر اس سے بنگلادیش اور بھارت کے کئی علاقوں میں شدید نقصان پہنچا۔