بنگلہ دیش اسلحہ کیس : الفا لیڈر، سابق وزراء کو سزائے موت

ڈھاکہ ، 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سرکردہ الفا لیڈر پریش بروا جو ہندوستان کے انتہائی مطلوب عسکریت پسندوں میں سے ہے، دو سابق وزراء اور اتنے ہی آرمی جنرلس 14 افراد میں شامل ہیں جنھیں ایک بنگلہ دیشی عدالت نے اس ملک کی سب سے بڑی ہتھیاروں کی کھیپ کی ضبطی کے لگ بھگ 10 سال بعد آج سزائے موت سنائی ہے۔ بروا کو جو موجودہ طور پر مفرور ہے

جس کا اتہ پتہ نامعلوم ہے، اسے 4,000 اسلحہ اور زائد از 11 ملین کارتوس پر مشتمل 10 ٹرکوں کی اپریل 2004ء میں ضبطی کے سنسنی خیز کیس میں سزائے موت غیرحاضری میں سنائی گئی۔ جماعت اسلامی سربراہ اور سابق وزیر مطیع الرحمن نظامی اور اُس وقت کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی زیر قیادت حکومت کے سابق نائب وزیر برئے داخلہ لطف الزماں بابر کو بھی چٹگانگ کی عدالت نے سزائے موت دی ہے۔ ’’میٹروپولیٹن اسپیشل ٹربیونل ۔ 1 نے 14 اشخاص کو سزائے موت سنائی ہے،

‘‘ پرائیویٹ سموئے ٹی وی نے کچھ ہی دیر بعد یہ بات کہی جبکہ جج ایس ایم مجیب الرحمن نے جنوب مشرقی بندرگاہی شہر میں سخت سکیورٹی کے درمیان پُرہجوم کمرہ عدالت میں اپنا فیصلہ سنایا۔ بروا جو کبھی ممنوعہ یونائیٹیڈ لبریشن فرنٹ آف آسام (الفا) کے ملٹری ونگ کا سربراہ تھا، اب اس گروپ کے ایک گروہ کی سربراہی کرتا ہے جو ہندوستانی حکومت کے ساتھ بات چیت کا مخالف ہے۔ الفا کے طویل مدت سے چٹگانگ علاقہ میں اڈے اور تجارتی مفادات قائم ہیں۔ مجرمین میں سے دو یعنی بروا اور سابق ایڈیشننل سکریٹری نور الامین پر غیرحاضری میں مقدمہ چلایا گیا۔