بنگلور بم دھماکہ :پولیس کو این آئی اے کا تعاون

بنگلور ۔ 30 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) قومی تحقیقاتی ایجنسی نے آج کہا کہ وہ ایک ریسٹورنٹ کے باہر دھماکہ کی تحقیقات کرنے کیلئے پولیس کو ہر ممکنہ مدد فراہم کریگی ۔ اس دھماکہ میں ایک خاتون ہلاک اور دیگر تین زخمی ہوئے تھے ۔ سال نو کے موقع پر بنگلور شہر میں پولیس نے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے ہیں۔ این آئی اے کے خصوصی ڈائرکٹر جنرل نونیت واسن نے چرچ اسٹریٹ پر ہوئے بم دھماکہ کے مقام کا دورہ کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ بنیادی طور پر ہم پولیس کی مدد کر رہے ہیں اور اسے جو کچھ مدد ہوسکتی ہے ، فراہم کی جارہی ہے ۔ این آئی اے کا کام ہے کہ وہ اس کی مکمل تحقیقات کرائیں۔ ایک سوال کے جواب میں کہ آیا ریاستی پولیس نے این آئی اے سے سیکوریٹی فراہم کرنے کی خاص درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پولیس سے تبادلہ خیال کروں گا اور

اسے مطلوب مدد کی ہر ممکنہ کوشش کروں گا۔ پولیس اور این آئی اے کی جانب سے اس دھماکہ کی تمام زاویوں سے تحقیقات کی جارہی ہے ۔ یہ دیکھا جارہا ہے کہ ممنوعہ تنظیم سیمی کی جانب سے یہ دھماکہ کروایا گیا ہے یا نہیں۔ تحقیقاتی عہدیداروں نے کہا کہ ہم حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ یہ دھماکہ 28 ڈسمبر کو ایک ریسٹورنٹ کے باہر ہوا جس میں 38 سالہ خاتون فوت ہوئی جو چینائی سے آئی ہوئی تھی۔ چترا درگ میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے چیف منسٹر سدا رامیا نے کہا کہ دھماکہ کی تحقیقات جاری ہے، کسی بھی تنظیم نے اس حملہ کے پیچھے ہاتھ ہونے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ تحقیقاتی ایجنسی مرکزی حکومت سے بھی ربط رکھی ہوئی ہے تاکہ پولیس اور این آئی اے کے درمیان رابطہ کاری کو فروغ دیا جاسکے ۔ اسی دوران بنگلور میں نئے سال کے موقع پر سیکوریٹی انتظامات تیز کردیا گیا ہے ۔ ایک 17 سالہ نوجوان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جس نے ٹوئیٹر پر مزید حملے کرنے کی دھمکی دی تھی۔