بنگلورو کارپوریشن میں اقتدار کیلئے بی جے پی اور کانگریس کی دوڑ دھوپ

بنگلورو۔30؍اگست: (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) برہت بنگلور مہانگر پالیکے کے اقتدار پر قبضہ کرنے کیلئے سیاسی رسہ کشی کافی زوروں پر ہے۔ ایک طرف کانگریس نے جنتادل (ایس ) سے ہاتھ ملاکر بی بی ایم پی کے اقتدار پر قبضے کیلئے اپنی مہم جاری رکھی ہے تودوسری طرف بی جے پی نے بھی جنتادل (ایس) کو منانے کا سلسلہ ترک نہیں کیا۔ آج جہاں کانگریس پارٹی نے کے پی سی سی دفتر میں کانگریس پارٹی نے کانگریس کارپوریٹروں کی میٹنگ منعقد کی ، جس میں بی بی ایم پی کے اقتدار پر قبضے کیلئے جنتادل (ایس) کے ساتھ مفاہمت کی حکمت عملی پر تبادلۂ خیال کیا گیا تو دوسری طرف بی جے پی کی طرف سے جنتادل (ایس) کو رجھانے کیلئے مہم جاری رہی، آج مرکزی وزیر قانون ڈی وی سدانند گوڈا نے جنتادل (ایس) کے قومی سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڈا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، اور اس ملاقات کے دوران ریاست میں بی جے پی جے ڈی ایس اتحاد کی از سر نو شروعات اور بی بی ایم پی میں دونوں پارٹیوں کے اتحاد کو اقتدار کے متعلق بات چیت کی۔ دوسری طرف سابق نائب وزیر اعلیٰ آر اشوک نے چکمگلور کے ایک ریسارٹ میں کمار سوامی کی موجودگی کی اطلاع پاکر آج چکمگلور کا رخ کیا۔ وہاں انہوں نے کمار سوامی سے ملاقات کرکے ان سے گذارش کی کہ بی بی ایم پی میں جنتادل (ایس) بی جے پی کا ساتھ دے۔ ریاستی وزراء رام لنگا ریڈی اور دنیش گنڈو راؤ اس کوشش میں ہیں کہ ہر حال میں بی بی ایم پی کا اقتدار کانگریس کو ملنا چاہئے، اس کیلئے ان دونوں نے آج سدرامیا کی سرکاری رہائش گاہ کاویری میں تبادلۂ خیال کیا۔ دونوں سیاسی جماعتوں کی طرف سے مطالبات کو دیکھتے ہوئے سابق وزیراعظم اور جنتادل (ایس) کے قومی سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڈا نے اب تک اپنا موقف ظاہر نہیں کیا، اور کہاکہ 2ستمبر کو ہی اس سلسلے میں پارٹی اپنا قطعی فیصلہ ظاہر کرے گی۔ دیوے گوڈا سے ملاقات کے بعد سدانند گوڈا نے کہاکہ دیوے گوڈا سے ملاقا ت کرکے انہوں نے بی جے پی کی حمایت کی اپیل کی ہے، تاہم سابق وزیراعظم نے اس سلسلے میں اپنا کوئی موقف ظاہر نہیں کیا اور 2ستمبر کو اس سلسلے میں فیصلے کا اعلان کیا ہے۔ بی جے پی دفتر میں بھی نو منتخب کارپوریٹرس اور دیگر سینئر لیڈران کی پارٹی دفتر میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں مسٹر سدانند گوڈا نے دیوے گوڈا سے ہوئی بات چیت کی تفصیلات پیش کیں۔ بتایاجاتاہے کہ میٹنگ میں آزاد کارپوریٹرس کی تائید حاصل کرنے پر بھی تبادلۂ خیال کیاگیا۔ ادھر کانگریس دفتر میں منعقدہ میٹنگ میں شہر کے وزراء نے تمام اراکین اسمبلی اور کارپوریٹرس سے مشورہ کیااور اتفاق رائے سے طے ہوا کہ کسی بھی حال میں بی بی ایم پی کے اقتدار پر بی جے پی کو قابض ہونے نہ دیا جائے۔