بلوچستان میں طاقت کا استعمال ، آخری حربہ

مذاکرات کے ذریعہ تنازعات کی یکسوئی ضروری، صدر پاکستان ممنون حسین کا بیان
کوئٹہ 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدر پاکستان ممنون حسین نے تنازعات کی مذاکرات کے ذریعہ یکسوئی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں طاقت کا استعمال آخری متبادل ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت گڑبڑ زدہ صوبہ میں ناراض عناصر کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے متعدد مسائل کی خوشگوار یکسوئی کی کوشش کررہی ہے اور ناراض بلوچ قائدین سے بات چیت کی راہ ہموار کرنا چاہتی ہے۔

سیاسی وسائل سے امن کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صدر پاکستان نے کہاکہ بلوچستان کی کابینہ میں کل اِس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ ناراض عناصر کے خلاف حکومت بلوچستان طاقت کا استعمال صرف آخری حربہ کے طور پر کرے گی۔ بلوچستان معدنی دولت اور قدرتی وسائل سے مالا مال علاقہ ہے۔ لیکن شورش پسندی، فرقہ وارانہ تشدد اور عسکریت پسندی کی وجہ سے ہنوز پسماندہ ہے۔ صدر پاکستان ممنون حسین ایک ایسے وقت اِس شورش زدہ صوبہ کا دورہ کررہے ہیں جبکہ شورش پسندوں نے کل صبح ایک ٹرین میں سی بی ریلوے اسٹیشن میں بم دھماکہ کیا تھا جس سے کم از کم 16 افراد ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔ علیحدگی پسند متحدہ بلوچ فوج نے اِس حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔