بلدیہ اور ٹریفک پولیس سے مسلم تاجرین کو ہراسانی

شاہ غوث ہوٹل گچی باولی کو مختلف بہانوں سے بند کرنے کی کوشش
حیدرآباد۔9مئی (سیاست نیوز) شہر میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد اور ٹریفک پولیس کے رویہ سے مسلم تاجرین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور دونوں محکمہ جات میں موجود متعصب ذہنیت کے حامل عہدیدارمسلم تاجرین کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے لگے ہیں جس کی وجہ سے تجارتی برادری میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔ گچی باؤلی علاقہ میں شاہ غوث ہوٹل کو گذشتہ 6ماہ کے دوران تین مرتبہ مہر بند کرنے کی کوشش کی گئی اور اسی طرح شہر میں دیگر مقامات پر بھی اس طرح کی کاروائی کے نام پر مخصوص افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ شاہ غوث ہوٹل کے مالکین نے بتایا کہ مختلف وجوہات کا بہانہ کرتے ہوئے ہوٹل کو مقفل و مہر بند کرنے کی متعدد کوششوں کے بعد اب ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ محکمہ ٹریفک پولیس اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے منظم انداز میں انہیں نشانہ بنایاجا رہاہے اوراس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کے ذریعہ معاش کو نقصان پہنچایا جائے۔شاہ غوث ہوٹل گچی باؤلی کو یکم رمضان کے دن بھی مقفل کرتے ہوئے مہر بند کرنے کے احکام جاری کئے گئے تھے لیکن عوامی نمائندوں کی مداخلت پر مکمل مہر بند نہیں کیا گیا ۔ اسی طرح مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے دو ماہ قبل ڈرینیج کا ڈھکن موجود نہ ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے ہوٹل کو مہر بند کرنے کی کوشش کی تھی اور اس سے قبل فائر سیفٹی آلات کے نام پر ہوٹل کو بند کرنے کی کوشش کی گئی تھی اور اب جبکہ ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوچکا ہے تو پارکنگ کی سہولت موجود نہ ہونے کا ادعا کرتے ہوئے ہوٹل کو مہر بند کرنے کی کوشش کی جانے لگی ہے ۔ شہر میں گذشتہ تین یوم سے جاری اس کاروائی کے سلسلہ میں بلدی عہدیداروں نے نام کا اظہار نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ بعض عہدیداروں کی جانب سے شخصی تعصب کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور وہ اپنی انانیت کی تسکین کے لئے ایسا کر رہے ہیں اور اس بات سے اعلی عہدیدار بھی واقف ہیں لیکن ان عہدیداروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے۔