بزرگوں کی دعائیں سے کامیابی ضرور قدم چومتی ہے

ایک زمانہ تھا کہ جب گھر کے افراد رات کے کھانے پر ایک ساتھ جمع ہوتے ، گھر کے بزرگ کھانا کھانے کے بعد بچوں کی ایک تربیتی نشست منعقد کرتے ، جس میں وہ بچوں کو کئی اچھی کارآمد باتیں سکھاتے ۔ اس کے علاوہ بچے جب بھی گھر سے امتحانات دینے کی غرض سے نکلنے لگتے تو وہ گھر کے بڑوں (دادا/ دادی)

کے پاس جاتے ، ان سے دعائیں لیتے اور پھر اپنے امتحانی مرکز کی طرف جاتے ۔ کہا جاتا ہے کہ بزرگوںسے دعائیں لیا کرو کیونکہ ان کی یہ دعائیں بچوں کے گردپہرہ دیتی ہیں۔ آج اگر اس بات کو دیکھا جائے تو شاید ہی کسی کے گھر میں ایسا ہوتا ہو کہ اب بھی بچے گھر کے بڑوں سے دعائیں لے کر نکلتے ہوں ۔ اب تو بس جلدی میں تیار ہو کر بچے امتحانات یا آفس انٹرویوز دینے کی غرض سے نکل پڑتے ہیں ۔ انہیں گھر کے بڑوں سے اپنے سر پر سفقت بھرا ہاتھ بھی پھروانے کا وقت نہیں ملتا ۔ مائیں اپنے بچوں میں ان اچھی عادات کو اس طرح پروان چڑھا سکتی ہیں کہ جب بھی بچے اسکول کیلئے ، امتحانات یا جاب انٹرویوز دینے کیلئے نکل رہے ہوں ، انہیں جاتے وقت کہیں کہ دادا/ دادی کے پاس جاو ، ان سے دعائیں لو ، اگر بزرگ حیات نہ ہوں تو بچوں میں عادت ڈالیں کہ وہ آپ سے یا اپنے ابو سے دعائیں لے کر نکلیں ، بچوں کے ذہن میں یہ بات بٹھادیں کہ بڑوں کی دعائیں لینا بھی زندگی کے دیگر اہم کاموں کی طرح بہت ضروری ہے ، محنت کرنے کے ساتھ اگر بزرگوں کی دعائیں لے لی جائیں تو کامیابی ضرور قدم چومتی ہے ۔