برقی صارفین پر آئندہ سال کوئی اضافی بوجھ نہیں

حکومت کی تیار کردہ برقی کو استعمال میں لانے کا فیصلہ ، عوام کو نئے سال کا تحفہ
حیدرآباد۔ 29 ڈسمبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں برقی صارفین پر آئندہ سال کوئی اضافی بوجھ عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کے احکام کے پیش نظر ہی ریاست کے ڈسکامس کی جانب سے الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن کو جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس میں برقی شرحوں میں کوئی اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ ریاست تلنگانہ میں ڈسکامس خسارہ کا شکار ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے یہ احکام جاری کئے گئے ہیں کہ برقی شرحوں میں کوئی اضافہ نہ کیا جائے بلکہ حکومت نے یہ تاکید کی ہے کہ برقی شرحوں میں اضافہ کے فیصلہ کو سال 2018کے لئے معطل رکھا جائے ۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق تلنگانہ میں قبل از وقت انتخابات یا حکومت کے آخری سال کے پیش نظر حکومت نے یہ احکام جاری کئے ہیں اور ان احکامات کے مطابق ریاست کے ڈسکامس کو مزید خسارہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ تلنگانہ میں گھریلو صارفین‘ تجارتی مقصد کیلئے استعمال کی جانے والی برقی کے علاوہ صنعتی اداروں کیلئے بھی کوئی اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ تلنگانہ الیکٹریسٹی رگولیٹری کمیشن کی جانب سے ان تجاویز کو منظوری دیئے جانے کے بعد برقی شرحوں کی قطعی فہرست جاری کر دی جائے گی۔ بتایاجاتاہے کہ حکومت تلنگانہ نے ریاست میں برقی شرحوں کی بہتری کے علاوہ ان میں اضافہ نہ ہونے دینے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے تیار کردہ برقی پالیسی کو بھی روبعمل لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعہ حکومت ڈسکامس کو ہونے والے خسارہ کی پابجائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ حکومت تلنگانہ نے تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست کو فاضل برقی پیداوار کو ممکن بنانے والی ریاست میں تبدیل کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا اور اب ادعا کیا جارہا ہے کہ ریاست میں فاضل برقی پیداوار کو ممکن بنایا جاچکا ہے لیکن اپوزیشن کی جانب سے الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ ریاست اب بھی دیگر ریاستوں سے برقی خریدی کے ذریعہ ضرورت پوری کر رہی ہے۔محکمہ برقی کے ذرائع کا کہناہے کہ ریاست میں برقی شرحوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ ریاستی حکومت کی جانب سے عوام کو نئے سال کے تحفہ کے مماثل ہے کیونکہ حکومت نے ڈسکامس کے خسارہ کے باوجود اس خسارہ کا بوجھ عوام پر عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ آئندہ ماہ کے وسط تک نئے برقی شرحوں کے سلسلہ میں اعلامیہ کی اجرائی کو یقینی بنایاجائے گا۔