برتن والے صابن سے ہاتھ کبھی نہ دھونا

اکثر خواتین کی یہ عادت ہوتی ہے کہ پیاز ، لہسن ادرک یا مرچیں کاٹنے کے فوراً بعد ہی وہ کچن میں موجود سِنک کی طرف جاتی ہیں اور وہاں موجود ڈش سوپ سے ہاتھ دھولیتی ہیں ۔ ان کے ذہن میں ایک یہی بات ہوتی ہے کہ جس طرح ڈش سوپ برتنوں پر لگے داغ دھبے اور چکنائی کو صاف کرتا ہے

بالکل اسی طرح وہ ان کے ہاتھوں کو بھی صاف کردے گا اور ان میں ذرا بھی پیاز یا لہسن کی بو نہیں رہے گی ۔ اسی بات کو سوچتے ہوئے وہ ہاتھوں کو ڈش سوپ سے رگڑ رگڑ کر دھوتی دکھائی دیتی ہیں ۔ اگر ڈش سوپ یا لیکویڈ سے ہاتھ دھوئے جائیں تو جلد کی قدرتی نمی ختم ہوجاتی ہے ، اس سے ہاتھ دھونے کے بعد ہاتھ پہلے سے زیادہ خشک دکھائی دینے لگتے ہیں کیونکہ اکثر ڈش سوپ ہاتھوں کی قدرتی چکنائی کو جذب یا ختم کردیتے ہیں اور ہاتھ خشک ہوجاتے ہیں اگر آپ کی عادت کچن میں کام کرنے کے دوران ہاتھوں کو بار بار ڈش سوپ سے دھونے کی ہے تو اس عادت سے فوراً باز آجائیں ورنہ ہاتھوں کی جلد کو خشک ہونے اور ان پر قبل از وقت لکیریں پڑنے سے کوئی بھی نہیں بچا سکتا ۔ایسی خواتین جن کی جلد پہلے سے ہی خشک ہے ، ساتھ ہی انہیں کوئی جلدی مسئلے کا بھی سامنا ہے ، ایسی خواتین کسی صورت میں ڈش سوپ سے ہاتھ نہ دھوئیں ، عام صابن یا ہینڈواش کی نسبت اس میں تیز کیمیکلز کا استعمال کیا جاتاہے ۔ یہی وجہ ہوتی ہے کہ وہ برتنوں کو دھونے اور چکنائی کو دور کرنے کی غرض سے بنایا جاتا ہے۔اس لئے ڈش سوپ سے احتیاط بہت ضروری ہوتا ہے ۔