باب العلم پبلیکشن دینی مدرسہ اور لائبریری کے پچیس سالہ بے لوث ملی خدمات

ڈاکٹر مرزا غلام حسین بیگ
ریٹائرڈ چیف میڈیکل آفیسریونانی
دورِ حاضر میں یہ تصور ہی تقریباً بے معنی ہوکر رہ گیا ہے کہ کوئی شخص بغیر کسی منفعت کے دوچار دن نہیں بلکہ مسلسل ربع صدی تک ملت کے نونہالوں کی ذہن سازی کے ساتھ ساتھ بنیادی دینی تعلیم کے لئے اپنے شب وروز وقف کیا ہو۔جناب محمد صادق حسین صاحب خادم باب العلم کو یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ انھوں نے جس میدان میں بھی قدم رکھا اپنی بے پناہ صلاحیتوں کا لوہا منواتے رہے۔طالب علمی کے زمانہ میں وہ ہر سال درجہ اول پر اپنا قبضہ جمائے رکھے۔دوران ملازمت اس انہماک اور جدت سے خدمات انجام دیتے رہے کہ حکومت ہند آپ کو انگنت اعزازات سے نوازتی رہی حتی کہ وظیفہ پر سبکدوشی کے بعد بھی آپ کو ’’دی بسٹ سیٹزن آف دی کنٹری‘‘ کے اعلی ترین اعزاز سے نوازا گیا جو نہ صرف موصوف کے لئے بلکہ ساری ملت کے لئے باعث صد افتخار ہے۔
موصوف کے طویل دینی خدمات منفرد ومثالی اس لحاظ سے بھی ہیں کہ آپ کسی بھی قسم کی خدمت کے لئے کسی بھی نوعیت کا کوئی معاوضہ کسی بھی قیمت پر قبول نہیں فرماتے۔
آپ گذشتہ۲۵ سال سے ایک کتب خانہ’’باب العلم لائبریری‘‘ کے نام جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں کچھ نایاب اور کچھ کمیاب کتب کا ذخیرہ تقریباً چار ہزار کتب پر مشتمل ہے‘اس لائبریری کی نوعیت کارکردگی بھی کچھ نایاب ہی ہے وہ اس طرح کہ اس کی ممبر شپ کی قطعی کوئی فیس نہیں اور پھر کوئی بھی خواہشمند اپنا ایک عدد پاسپورٹ سائز فوٹو‘مکان کاپتہ‘ فون نمبر درج کرواکر کوئی بھی یعنی قیمتی سے قیمتی کتاب ایک ہفتہ کے لئے حاصل کرسکتا ہے،پہلی کتاب کی واپسی کے بعد دوسری کتاب اجراء کی جاتی ہے۔صادق صاحب سوائے شنبہ کے ہر روز شام ۳۰:۶ تا۳۰:۸ لائبریری پر موجود رہتے ہیں۔
موصوف اور آپ کی بیگم صالحہ حسین صاحبہ ایک معلم اور پانچ یا چھ معلمات کے تعاون سے صبح اور شام لڑکے اورلڑکیوں کی الگ الگ جماعتیں ترتیب دیکر ہر سال اوسطاً(۱۲۰) طلباء کی دینی تعلیم سے بہرہ ور فرماتے ہیں اور تعلیم کے ساتھ ساتھ نونہالوں کی ذہن سازی کو بھی اہمیت دی جاتی ہے کسی طالب علم سے کوئی فیس قطعی نہیں لی جاتی بلکہ انہیں ہر سال کاپیاں ،کتابیں وغیرہ بھی مفت فراہم کئے جاتے ہیں۔’’باب العلم میڈیا‘‘ کے نام سے گذشتہ۲۵ سال سے سہ ماہی رسالہ بپاندی شائع کیا جاتا ہے جس میں صرف مذہبی امور پر مشتمل مضامین ہوتے ہیں۔ہر سال ماہ رمضان المبارک کی ابتداء سے قبل رمضان المبارک کے نظام العمل اور صوم سے متعلق تفصیلی احکامات پانچ ہزار کی تعداد میں طبع کرواکر بغیر کسی معاوضہ کے مومنین میں تقسیم کئے جاتے ہیں۔
شہر حیدرآباد کی زائد از چار سوسالہ تاریخ میںمحترم صادق حسین صاحب نے ایک انوکھے،منفرد اور مفید بین الفریقین نمائش کی ابتداء کی ہے وہ اس طرح کہ ماہ رمضان المبارک سے قبل شہر کے سارے کتب فروشوںکو خطوط روانہ کئے جاتے ہیں کہ وہ اپنی اپنی دُکان کے کلام الٰہی سے متعلق جو بھی نسخے دستیاب ہوں اور مختلف مفسرین کرام کے تفاسیر اور پھر ان کے علاوہ کلام الٰہی سے متعلق جو بھی مواد ہو ان سب کو باب العلم میڈیا کے وسیلے سے نمائش کے لئے پیش کریں اور بعداختتام نمائش واپس لیجائیں۔مقام، لائٹ،فرنیچر،میز،میز پوش وغیرہ جیسے سارے ضروری امور کا اہتمام باب العلم لائبریری کی جانب سے کیا جاتا ہے چنانچہ پانچ سات یوم کی نمائش کے لئے شہر کے بڑے سے بڑے نامور کتب فروش اپنے اپنے اہم اور لا قیمت ذخائر کے ساتھ قرآنی نمائش میں شرکت کے ذریعہ تعاون فرماتے ہیں اور بلاتخصیص مسلک سینکڑوں علم دوست محبان اسلام استفادہ فرماتے ہیں۔
ادارہ ادبیات اُردو کی جانب سے سال میں دو مرتبہ اُردو دانی،زبان دانی اور انشاء کے امتحانات میں لڑکے اور لڑکیوں کو تیار کرکے شریک کروایا جاتا ہے۔طلباء سے کوئی فیس نہیں لی جاتی،کتابیں وغیرہ بھی فراہم کئے جاتے ہیںاس خصوص میں محترم زاہد علی خان صاحب مدیر اعلی روز نامہ سیاست کی مکمل سرپرستی حاصل رہتی ہے۔ہر دفعہ امتحانات باب العلم مدرسہ ہی میں منعقد کئے جاتے ہیں۔یہ سلسلہ گذشتہ۱۸ سال سے جاری ہے نتیجتاً اس وقت تک(۴۸۰۰) شرکاء امتحانات کوادارہ ادبیات اُردو کی جانب سے اسناد جاری کئے جاچکے ہیں۔
بہرکیف محترم محمد صادق حسین صاحب کی شخصیت نہ صرف قابل مبارک باد ہے بلکہ قابل تقلید بھی ہے ۔بے لوث خدمت کا جذبہ‘نیک نیتی ‘شہرت سے اجتناب ایسے صفات کے حامل ملت میں ایک دوفیصد بھی رہیں تو شاید بہت کم وقت میںمثبت تبدیلیوں کے ساتھ ہم اپنا مثالی مقام بناسکیں گے۔
صادق صاحب کے مصروفیات کو دیکھ کر خیال غالب آتا ہے کہ شاید پاکستان کے نامور مرحوم شاعر احمد فراز کے اس شعر کو موصوف نے اپنے ذہن کی گرہ میں باندھ رکھا ہے۔فرازنے اپنے ایک شعر میں کہا تھا ؎
شکوۂ ظلمتِ شب سے تو کہیں بہتر ہے
اپنے حصہ کی کوئی شمع جلاتے جاو
مزید براں آپ کے مصروفیات اور انہماک کی اہمیت اس لئے بھی دوچند ہوجاتی ہے کہ آپ اور آپ کی اہلیہ محترمہ صالحہ حسین صاحبہ دونوں ہی ہندوستان اروناٹک لمٹیٹڈ (HAL) کے اعلیٰ واہم چیف سوپر وائزر کے فرائض بحسن وخوبی انجام دیتے ہوئے بھی ان مندرجہ بالا ملی خدمات کو اس حد تک کامیابی سے انجام دیتے رہے ہیں۔
ہماری خدائے بزرگ وبرتر سے بتصدق طہ و آل یسین دُعا ہے کہ صادق حسین صاحب اور ان کی معاون اہلیہ محترمہ کی توفیقات میں اضافہ فرمائے کہ یہ ہماری ملت کے لئے قیمتی اثاثے سے کم نہیں۔