ای اسٹامپس نظام کے مثبت نتائج ‘ 2 اکٹوبر سے ای ۔ پے سسٹم پر عمل

چالانات میں ٹیمپرنگ اور دیگر بے قاعدگیوں کا خاتمہ ۔ آف لائن میں بھی کام چند سکنڈ میں مکمل کرنے پر توجہ
حیدرآباد ۔ 30 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن میں بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کو کنٹرول کرنے متعارف کردہ الکٹرانک اسٹامپس ( ای اسٹامپس ) نظام کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ ابھی تک 6,100 کروڑ روپئے وصول کئے گئے ہیں ۔ 2 اکٹوبر سے ایس بی آئی بینک میں ای ۔ پے سسٹم پر عمل آوری ہوگی ۔ آن لائن کے ساتھ آف لائن میں چالانات ادا کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔ جاریہ سال محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن نے الکٹرانک اسٹامپس ( ای اسٹامپس ) پر عمل آوری کا آغاز کیا ۔ جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ اس نظام پر عمل آوری سے چالانات میں چھیڑ چھاڑ ( ٹیمپرنگ ) بیجا استعمال اور دوسری بے قاعدگیوں کا خاتمہ ہوا ہے ۔ آف لائن چالانات کو بھی سیکنڈس میں مکمل کرنے 2 اکٹوبر سے اسٹیٹ بنک آف انڈیا میں کیاش ماڈیول الکٹرانک پے منٹ کا آغاز کرنے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس نظام سے آن لائن کے ساتھ آف لائن میں بھی بینک میں نقد رقم کے ساتھ چالانات کا کام سیکنڈس میں مکمل ہوجائیگا ۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ نقد لین دین ۔ اسٹامپ ڈیوٹی ، رجسٹریشن چارجس ، یوزر چارجس ، ٹرانسفارس آف پراپرٹی چالانات وغیرہ میں پائی جانے والی بے قاعدگیوں کو دور کرنے جاریہ سال 11 اپریل کو محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن میں ای اسٹامپس سسٹم کو متعارف کرایا گیا تھا ۔ چالانات میں پائے جانے والے گول مال کا خاتمہ کرنے ( میانول ) تحریری کارروائیوں کو ختم کردیا گیا ۔ ایس بی آئی ہیڈ آفس کو تمام رجسٹریشن آفسوں کے server کو ایک دوسرے سے مربوط کردیا گیا ۔ جس سے رجسٹریشن چارجس کتنا جمع ہورہا ہے اس کی تمام تفصیلات سے آگاہی ہورہی تھی ۔ الکٹرانک چالانات کے ذریعہ جمع ہونے والی رقم آن لائن سے معلوم ہورہی ہے ۔ ایس بی ایچ ( موجودہ ایس بی آئی ) کے کسی بھی برانچ میں جمع ہونے والی رقم کے بارے میں ریاست کے 141 رجسٹریشن دفاتر میں معلومات فراہم ہورہی ہیں ۔ گن فاونڈری میں واقع ایس بی ایچ کے ہیڈ آفس رجسٹریشن آئی جی اکاونٹ سے راست ٹریژری میں جمع ہورہی ہے ۔ ماضی میں سب رجسٹرار کے دفاتر میں فنڈز جمع ہونے کا جائزہ اور سروور نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے کافی دشواریاں پیش آتی تھیں ۔ بینک میں کم رقم جمع کرواتے ہوئے چالانات کے تحت زیادہ جمع کرانے کا دھوکہ دیتے ہوئے لاکھوں ، روپیوں کی لوٹ کھسوٹ کی گئی تھی ۔ اس کی صحیح طریقہ سے جانچ کرنے سب رجسٹرار دفاتر اور آئی جی دفتر میں فوری جائزہ لینے کا کوئی نظام نہیں تھا ۔ ای اسٹامپ نظام شروع کرنے سے قبل آن لائن میں صرف تین فیصد کی لین دین ہوا کرتی تھی اب بڑھ کر 20 فیصد تک پہونچ گئی ہے ۔ ای اسٹامپس نظام میں اراضیات وغیرہ کی خرید و فروخت سے 6,100 کروڑ روپئے وصول ہوئے ہیں ۔ آف لائن کے تحت ایس بی آئی میں رجسٹریشن ، اسٹامپس کی فیس نقد رقم میں ادا کرنے پر چند منٹوں میں چالانات فراہم کرنے کے انتظامات کیے جارہے ہیں ۔