ایم ایل اے کوٹہ سے ایم ایل سی کے لئے کانگریس میں سرگرمیاں

ایک نشست کے کئی دعویدار، پنالہ لکشمیا کا دہلی میں کیمپ، دیگر قائدین بھی سرگرم
حیدرآباد /27 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں ایم ایل اے کوٹہ سے منتخب ہونے والے ارکان کے لئے کانگریس میں سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں، جب کہ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا تین دن سے دہلی میں صدر کانگریس سے ملاقات کے منتظر ہیں اور ایک دو دن میں قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی بھی دہلی روانہ ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ 29 مارچ کو اسمبلی کوٹہ کے 6 ارکان کی میعاد مکمل ہو رہی ہے۔ ارکان اسمبلی کی تعداد کے لحاظ سے ایک نشست پر کانگریس کی کامیابی یقینی ہے، لیکن اس ایک نشست کے لئے کانگریس کے کئی قائدین دعویدار ہیں اور دہلی کا چکر کاٹ رہے ہیں۔ ذرائع کے بموجب کانگریس حلقوں میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ اے آئی سی سی کے اجلاس میں راہول گاندھی کو پارٹی کا صدر نامزد کیا جائے گا اور اے آئی سی سی کے بشمول ریاستوں کے صدور کو بھی تبدیل کیا جائے گا، اس لئے پنالہ لکشمیا ایم ایل اے کوٹہ سے منتخب ہونے والے کونسل کی ایک نشست کے لئے اپنی دعویداری پیش کر رہے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے بموجب انھیں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری و انچارج تلنگانہ کانگریس امور ڈگ وجے سنگھ کی تائید حاصل ہے اور وہ مسٹر سنگھ کے ذریعہ راہول گاندھی کی بھی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ قائد اپوزیشن کونسل کی ذمہ داری نبھانے والے ڈی سرینواس کی میعاد مکمل ہو رہی ہے، لہذا وہ دوسری میعاد کے لئے کوشش کر رہے ہیں، جب کہ ان کے تعلقات مسز سونیا گاندھی سے بہتر بتائے گئے ہیں۔ قبل ازیں وہ دہلی میں سونیا گاندھی سے مل کر اپنی دعویداری پیش کرچکے ہیں۔ دریں اثناء ڈی سرینواس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ دوسری میعاد کے لئے بھی ان کا انتخاب یقینی ہے، کیونکہ پہلی میعاد ان کی نامکمل رہی ہے۔ ان کے حامیوں نے بتایا کہ یو پی اے حکومت کی جانب سے روشیا کو تاملناڈو کا گورنر بنانے کے بعد مسٹر روشیا نے ایم ایل سی نشست پر دو سال آٹھ ماہ رہ کر استعفی دے دیا تھا، بعد ازاں ان کی جگہ ڈی سرینواس کو ایم ایل سی بنایا گیا، لہذا دوسری میعاد کے لئے ڈی سرینواس کو ایم ایل سی بنانے کے قوی امکانات ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کانگریس ہائی کمان کسی ایسی خاتون کے نام پر بھی غور کر رہی ہے، جو دس سال تک پارٹی کی وفادار رہی ہو اور اس کو ایوانوں میں نمائندگی نہ ملی ہو۔