ایمسیٹ میں کامیابی کیلئے نہیں بلکہ اچھے رینک کیلئے تیاری کریں

ایمسیٹ میں کامیابی کیلئے نہیں بلکہ اچھے رینک کیلئے تیاری کریں

صحیح حکمت عملی ، منصوبہ بندی ، تیکنک اہم ۔ دفتر سیاست میں اکبر صدیقی کا لیکچر

حیدرآباد۔ 30 مارچ (سیاست نیوز) ایمسیٹ میں کامیابی اہم نہیں بلکہ اچھے رینک ضروری ہیں چونکہ یہ ایک انٹرنس ٹسٹ ہے اور اس کے ذریعہ میڈیسن، انجینئرنگ اور دیگر پروفیشنل کورسیس میں داخلے ہوتے ہیں، صحیح حکمت عملی، منصوبہ بندی اور ٹائم مینجمنٹ کے ساتھ اس امتحان کی تیاری کرتے ہوئے داخلہ کی سعی کریں۔ ان خیالات کا اظہار جناب اکبر صدیقی ماہر ایمسیٹ کوچنگ نے یہاں ادارہ سیاست کے زیراہتمام منعقدہ ایمسیٹ کی تیاری کے موضوع پر لیکچر میں کیا اور ایمسیٹ کی کامیابی کا فارمولہ بتایا کہ کس مضمون میں کتنے مارکس حاصل کریں اور آسان مضمون اور مشکل مضمون دونوں کے نشانات مساوی ہیں۔ اس لئے آسان مضمون کے تمام سوالات کو پہلے حل کرلیں بالخصوص میڈیسن کیلئے سخت مسابقت ہے اور انٹرمیڈیٹ بی پی سی کے طلبہ باٹنی، زوالوجی میں 80 کے منجملہ 70 نشانات حاصل کریں پھر کیمسٹری میں 30 اور فزکس کو آخر میں ترجیح دیں۔ اس سے 160 کے منجملہ 100 سے زائد کے نشانات بہ آسانی حاصل کرتے ہوئے نہ صرف ایمسیٹ میں رینک حاصل کرسکتے ہیں بلکہ مائناریٹی کوٹہ میں ایم بی بی ایس میں داخلہ مل سکتا ہے۔ انہوں نے ایمسیٹ کے آبجیکٹیو ٹائپ سوالات کو حل کرنے کی آسان تیکنک بتائی اور کہا کہ اس سے وقت بچتا ہے،

ورنہ وقت ضائع ہوجائے تو تمام سوالات حل نہیں کرپاتے۔ ایمسیٹ کی کامیابی کے گُر اور اس سے استفادہ کیلئے طلبہ کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے طلبہ کو زرین مشورے دیئے۔ ممتاز سماجی جہد کار و چیرمین مائناریٹی ایمپاورمنٹ انشیٹیوجناب عادل محمد نے تعلیم کے حصول کے ساتھ اس کے صحیح استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو آج انسانیت کی اور جذبہ خدمت سے سرشار ہونے کی ضرورت ہے۔ زمانہ میں ہونے والی تبدیلی اور ترقی سے ہم آہنگ ہوکر مسابقت میں حصہ لے کر کامیاب ہوسکتے ہیں۔ جناب ایم ایس فاروق جنرل سکریٹری مسلم ایجوکیشن سوسائٹی نے ایمسیٹ کے طلبہ کو زرین مشوروں سے نوازا اور کہا کہ وہ وقت کا پورا پورا اور صحیح استعمال کریں۔ اپنی صبح کا آغاز نماز فجر سے کریں۔ ان کے سامنے کافی وقت ہوگا۔ والدین اور بزرگوں کی اطاعت کریں۔ صرف پڑھ لینے سے کامیابی نہیں ہوتی۔ اخلاق اور کردار بھی کامیابی کا جز ہیں۔ انہوں نے نئی نسل میں اخلاقی گراوٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے ان میں سدھار لانے پر زور دیا۔ ایم اے حمید کیریئر کونسلر سیاست نے ایمسیٹ کیا ہے۔ اس کے ذریعہ کن کن کورسیس میں داخلہ دیا جاتا ہے، فارمس کے آن لائن ادخال کے بعد امتحان میں شرکت، کامیابی، رینک، کونسلنگ اور کالجس میں داخلے تک کی تفصیلات پیش کی اور مختلف سوالات کے تشفی بخش جوابات دیئے۔ محبوب حسین جگر ہال میں منعقدہ اس پروگرام کا آغاز ماسٹر حذیفہ کی قرأت سے ہوا۔ منظور احمد نے خیرمقدم کیا اور نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ آخر میں ایم اے حمید نے شکریہ ادا کیا۔