ایل جے پی ۔ بی جے پی اتحاد پر کانگریس و آر جے ڈی کی تنقید

پٹنہ / نئی دہلی 28 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) بہار میں لوک جن شکتی پارٹی کے بی جے پی سے اتحاد کو کانگریس اور راشٹریہ جنتادل نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے اسے غیر اصولی قرار دیا ہے ۔ بی جے پی نے دعوی کیا ہے کہ ایل جے پی سے بی جے پی کا اتحاد یہ ثبوت ہے کہ بی جے پی کیلئے حالات سازگار ہوتے جا رہے ہیں۔ کانگریس اور راشٹریہ جنتادل نے رام ولاس پاسوان پر سخت تنقید کی ہے اور کہا کہ پاسوان نے بی جے پی سے اتحاد کرتے ہوئے ان دونوں جماعتوں کے ساتھ دھوکہ دیا ہے ۔ ان جماعتوں نے کہا کہ پاسوان نے بی جے پی سے اتحاد کرتے ہوئے 2002 کے فسادات پر مودی کے خلاف کئے گئے سخت ترین ریمارکس کو فراموش کردیا ہے ۔ بہار کانگریس کے صدر اشوک چودھری نے ایک بیان میں کہا کہ ایل جے پی کا بی جے پی سے اتحاد دلت لیڈر پاسوان کی موقع پرستانہ سوچ کو واضح کرتا ہے جنہوں نے خاندانی مفادات کی خاطر اصولوں کا سمجھوتہ کرلیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہ صرف اپنی اہمیت اور افادیت سے محروم ہوگئے ہیں بلکہ یہ ثابت کرچکے ہیں کہ ان کیلئے اصولوں سے زیادہ اہمیت خاندانی مفادات کی ہے ۔

وہ دلت سماج کی فلاح و بہبود سے بھی آنکھیں پھیر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گودھرا میں ہوئے 2002 کے فسادات کے بعد پاسوان نے اٹل بہاری واجپائی حکومت سے استعفی پیش کردیا تھا اور اس کے بعد سے وہ نریندر مودی کو مسلسل فرقہ پرست قرار دیتے رہے ہیں۔ تاہم آج انہوں نے اسی بی جے پی اور انہیں مودی سے اتحاد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ راشٹریہ جنتادل کے سکریٹری جنرل رام کرپال یادو نے کہا کہ رام ولاس پاسوان کو عوام کے سامنے یہ واضح کرنا چاہئے کہ انہوں نے بی جے پی سے اتحاد کیوں کیا ہے کیونکہ اسی بی جے پی نے نتیش کمار حکومت میں شامل رہتے ہوئے پاسوان کی ذات کو مہا دلت کے زمرہ سے علیحدہ کردیا تھا ۔ رام کرپال یادو نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ عدالتوں نے نریندر مودی کو گجرات فسادات کے سلسلہ میں کلین چٹ دیدی ہے لیکن مودی کو ابھی تک عوام کی عدالت میں کوئی کلین چٹ نہیں ملی ہے ۔ پاسوان کو عوام کے سامنے یہ جواب دینا چاہئے کہ انہوں نے کس بنیاد پر مودی سے ہاتھ ملایا ہے ۔

آر جے ڈی کے دلت قائدین سریش پاسوان اور لالن پاسوان نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سے اتحاد کرتے ہوئے رام ولاس پاسوان نے کمزور اور دلت طبقات کے مفادات پر سمجھوتہ کرلیا ہے ۔ پردیش کانگریس کے صدر نے کہا کہ بی جے پی اور لوک جن شکتی پارٹی کے اتحاد کا ریاست میں کوئی سیاسی اثر نہیں رہے گا۔ اس دوران بہار کے چیف منسٹر مسٹر نتیش کمار نے بی جے پی ۔ ایل جے پی اتحاد کو موقع پرستانہ اور غیر اصولی قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اتحاد سے واضح ہوگیا ہے کہ سیاسی قائدین کو ان کے مفادات عزیز ہیں اور سماجی بہتری کی انہیں کوئی پروا نہیں ہے ۔ اس دوران بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی نے کہا کہ لوک جن شکتی پارٹی نے این ڈی اے میں شامل ہونے کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ کئی ریاستوں میں بی جے پی کیلئے حالات سازگار ہوتے جا رہے ہیں۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن مسٹر جیٹلی نے کہا کہ عام انتخابات سے قبل اور بعد میں بھی کئی جماعتیں این ڈی اے سے اتحاد کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی سیاسی قائدین اور مشہور شہری اور سیاسی گروپس بی جے پی کو راست یا بالواسطہ طور پر اپنی تائید فراہم کر رہے ہیں۔