ایس پی۔ بی ایس پی اتحاد کے بعد آر ایل ڈی مغربی یو پی میں اپنے وجود کو برقرار رکھنے کوشاں

لکھنو۔19 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) یو پی میں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد کے باعث راشٹریہ لوک دل پارٹی اپنی طاقت منوانے اور بڑھانے کی سعی میں مصروف ہے تاکہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں تین نشستوں پر کامیابی کی راہ ہموار کرسکے ۔ 2014ء میں سابق مرکزی وزیر اور صدر لوک دل اجیت سنگھ نے غیر متوقع طور پر بی جے پی کے امیدوار ستیہ پال سنگھ سے باغپت حلقہ سے شکست کھاچکے تھے ۔ انتخابات سے قبل ستیہ پال سنگھ بحیثیت ممبئی کمشنر کے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہوں نے اجیت سنگھ کو باغپت پارلیمانی حلقہ سے شکست دے کر سب کو حیرت زدہ کردیا تھا ۔ سیاسی تجزیہ نگار منجولا اپادھیا نے کہا کہ آر ایل ڈی کے لئے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ ایس پی اور بی ایس پی کے اتحاد کے پیش نظر وہ جاٹ ووٹ لیکر اپنی شکست کا بدلہ لے سکتے ہیں ۔ اس کی بہترین مثال کیرانا حلقہ سے آر ایل ڈی کی کامیابی گذشتہ سال کافی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ حلقہ میں سارے جاٹ ووٹ آر ایل ڈی کو ہی ملے تھے ۔