ایس سی، ایس ٹی، اوبی سی طالب علموں کو ہاسٹل میں کھانے پرسبسڈی ملے گی

نئی دہلی،31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت اگلے دو مہینوں میں ملک بھر میں ہاسٹلوں میں رہنے والے درج فہرست ذات وقبائل اور دیگر پسماندہ طبقے کے طالب علموں کو کھانے میں سبسڈی دینے کے قواعدکو نافذ کرے گی۔مرکزی وزیر برائے خوراک رام ولاس پاسوان نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت درج فہرست ذات وقبائل اور دیگر پسماندہ طبقات (ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی) طالب علموں کو غذائی خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔اس میں اقلیتی طبقے کے او بی سی کے طالب علم بھی شامل ہوں گے ۔انھوں نے کہا کہ ہاسٹلوں میں رہنے والے ایس سی، ایس ٹی اور اوبی سی کلاس کے ہر طالب علم کو 15 کلو گیہوں اور چاول مرکزی حکومت سبسڈی کے ساتھ دستیاب کرائے گی۔ جن ہاسٹلوں میں دو تہائی طالب علم ان طبقوں سے ہوں گے وہاں تمام طالب علموں کو سبسڈی پر کھانا فراہم کیاجائیگا۔ یہ منصوبہ ناری نکیتن،بھیک چک گرہ (فقیر) جیسے فلاحی اداروں میں رہنے والے افراد پر بھی نافذ ہوگا۔ ان اداروں کو بی پی پی کی شرحوں پر اناج ملے گا۔مسٹرپاسوان ہاسٹلوں اورفلاحی اداروں میں رہنے والے افرادکوغذائی خوراک فراہم کرانے کے معاملے پر تمام ریاستوں اور مرکزکے زیرالتزام علاقوں کے فوڈ سیکریٹریوں کے میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعدصحافیوں سے بات چیت کے دوران یہ باتیں کہی۔مسٹر پاسوان نے کہا کہ ہاسٹلوں اور دیگر اداروں میں تقسیم شدہ گندم اور چاول کا تناسب مخصوص علاقے کے لوگوں کی خوراک کی عادات پر منحصر ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں مسٹرپاسوان نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اپنی طرف سے تمام تیاری کرلی ہے ۔ریاستی حکومت ایس سی،ایس ٹی اوراوبی سی کلاس کے طالب علموں کی فہرست فراہم کر اکے سبسڈی پر اناج لے سکتی ہے ۔انہوں نے میٹنگ کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ اس میں تمام ریاستوں اور مرکزکے زیرالتزام علاقوں کے سیکریٹری شامل ہوئے۔
ہر ایک نے مرکزی حکومت کی اس اسکیم کا خیر مقدم کیا۔کچھ ریاستوں نے اپنی طرف سے بھی اس میں شراکت کی بات کہی ہے ۔وہیں کچھ ریاستیں طالب علموں کو مفت میں کھانا مہیا کرانے کے لئے تیار ہیں جبکہ دیگرنے معمولی خوراک فیس اداکرنے کامشورہ بھی دیاہے ۔