ایسیڈ حملوں کے ملزمین کیلئے سخت سزاؤں کا مطالبہ

نئی دہلی۔/27فبروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) راجیہ سبھا میں آج پارٹی وفاداریوں سے قطع نظر تمام ارکان متحد ہوگئے جہاں انہوں نے ایسیڈ حملوں کی تعداد میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسیڈ حملے کا شکار افراد جسمانی اور دماغی طور پر انتہائی کرب اور تکلیفوں سے گزرتے ہیں جن کا الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ وقفہ صفر کے دوران جے ڈی ( یو ) کے کے سی تیاگی نے اس معاملہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسیڈ حملوں کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور ایسی کئی خواتین ہیں جو ایسیڈ حملوں کی شکار ہوئی ہیں اور ان کے چہرے انتہائی بھیانک ہوچکے ہیں۔ اس کے باوجود بھی وہ اپنی زندگی گزار رہی ہیں حالانکہ ان کے بھیانک چہروں کی وجہ سے ان ہی کے خاندان کے چھوٹے بچے انہیں دیکھ کر خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔ حملہ آور تو مزے سے آزاد گھوم رہے ہیں لیکن جسمانی اور ذہنی طور پر خواتین کو جن مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے ، وہ صرف ان کا دل ہی جانتا ہے۔ زخم تو بھر جاتے ہیں لیکن ان کی ٹیس اور ان کا اثر کبھی ختم نہیں ہوتے۔

مسٹر تیاگی نے کہا کہ عشق کے معاملات میں ناکام ہونے والے افراد اپنی بھڑاس ایسیڈ حملہ کے ذریعہ نکالتے ہیں اور قانون ان کا کچھ نہیں بگاڑتا۔ یہ دراصل ہمارے ملک کے کمزور قانون کی مثال ہے۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے بھی ایسے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر تیاگی نے کہا کہ ایسیڈ حملوں کی شکار خواتین کو 10تا15لاکھ روپئے کا معاوضہ دیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں ایسیڈ حملوں کا شکار خواتین نے حصول انصاف کیلئے احتجاجی دھرنا بھی منظم کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ایسیڈ حملوں کے جرم کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیا تھااس کے باوجود مجرمین قانون کی گرفت سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خواتین اور لڑکیوں کے لئے ایک بازآبادکاری مرکز قائم کئے جانے کی ضرورت ہے اور ان معاملات کی فاسٹ ٹریک عدالتوں کے ذریعہ سماعت عاجلانہ طور پر مکمل کرتے ہوئے خاطیوں کو سخت سے سخت سزائیں دی جائیں۔ اس موقع پر ایس پی قائد جیہ بچن نے کہا کہ حکومت صرف زبانی ہمدردی نہ کرے بلکہ متاثرہ افراد کی بازآبادکاری کیلئے موثر اقدامات کرے۔