ایران کیساتھ ایٹمی پروگرام پر سمجھوتا ممکن، اوباما

واشنگٹن۔ 30ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر باراک اوباما نے ایران کے ساتھ متنازعہ ایٹمی پروگرام پر سمجھوتہ ممکن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران میں امریکی سفارت خانہ دوبارہ کھولا جا سکتا ہے جبکہ دوسری طرف امریکی سینیٹ نے ایران پر مزید پابندیاں لگانے کا اشارہ دیا ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس امکان کو رد نہیں کر سکتے۔ ان کا کہنا تھا ایران کے ساتھ تعلقات مرحلہ وار بحال کئے جائیں گے۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ اسکے متنازعہ ایٹمی پروگرام پر سمجھوتا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا ایران کے پاس ایک موقع ہے کہ وہ تنہائی سے نکل آئے۔ دوسری جانب ریپلکن پارٹی نے اشاریہ دیا ہے کہ وہ اگلے ماہ سینیٹ میں ایران پر مزید پابندیوں کا بل منظور کریں گے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ روس پر عائد پابندیوں کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اوباما کے بقول یوکرائن کے بحران میں ملوث ہونے کی وجہ سے ماسکو پر عائد کی گئی اقتصادی پابندیوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جارحیت کا درست جواب دیا ہے اور مستقبل میں واضح ہو جائے گا کہ روس نے کریمیا کو اپنا حصہ بنا کر غلطی کی تھی۔ اوباما کے بقول واشنگٹن حکومت روس کے خلاف غیر جارحانہ طور پر جوابی کارروائی جاری رکھے گی۔