ایبولا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 6,928 ہوگئی

نیویارک۔ 30؍نومبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا کی وبا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 6928 تک پہنچ گئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری کردہ ایبولا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد کے بعد سے اس میں 1000 سے زائد ہلاکتوں کا اضافہ دیکھا گیا ہے، لیکن اس میں گذشتہ ہفتے ہونے والی وہ ہلاکتیں بھی شامل ہیں جن کی پہلے اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایبولا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سے زیادہ اہم ایبولا کے انفیکشن سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ہے، کیونکہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وائرس کس طرح پھیل رہا ہے۔

لائبیریا میں ایبولا کے واقعات میں کمی ہو رہی ہے جبکہ سرائیلون میں اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گنی سرائیلون اور لائبیریا میں ایبولا کے 16000 سے زائد واقعات کی اطلاع ملی ہے۔ مالی نے ابیولا سے سات افراد کے ہلاک ہونے اور ایبولا کے تصدیق شدہ دس مریضوں کی اطلاع دی ہے۔ لائبیریا میں ایبولا سے 4181 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ایبولا سے سب سے زیادہ ہلاکتیں لائبیریا میں ہوئیں لیکن وہاں ایبولا کے واقعات میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ گنی میں ایبولا کی وبا ’قابو‘ میں ہے۔ یہ بیماری بہت تیزی سے سرائیلون میں پھیل رہی ہے جہاں پر 6802 ایبولا واقعات کی اطلاع ہے۔

نائیجیریا اور سنیگال میں ایبولا کے کوئی کیس یا اس کی وجہ ہونے والی موت کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔ ایبولا وائرس ایبولا کے مریض کے جسم سے خارج ہونے والی محلول کے کسی دوسرے کو لگ جانے سے پھیلتا ہے۔ اس وجہ سے جو افراد ایبولا کے مریضوں کی تیمار داری کرتے ہیں انھیں ابیولا کا شکار ہونے کا زیادہ خطرہ رہتا ہے۔ امریکہ اور یوروپ میں ایبولا کے علاج کے بارے میں تحقیق سرگرمی سے جاری ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے بموجب ایبولا کا ٹیکہ تیار کرلیا گیا ہے، لیکن یہ ٹیکہ صرف انسدادی اقدام ہے۔ تاحال ایبولا ایک لاعلاج مرض ہے جس کا کوئی علاج ہنوز دریافت نہیں ہوسکا۔