اڈوانی کی جگہ کووند صدر جمہوریہ ہند منتخب

ذات پات اور گجرات اسمبلی کے انتخابات کے مد نظر بی جے پی کا فیصلہ
جئے پور ۔ 17 ۔ اپریل : ( سیاست ڈاٹ کام ) : راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوٹ نے چہارشنبہ کو بتایا کہ رام ناتھ کووند کو 2017 کے گجرات اسمبلی کے انتخابات سے قبل ذات پات کے توازن کو قائم رکھنے کے لیے ملک کا صدر بنایا گیا ۔ گہلوٹ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اندیشہ تھا کہ وہ گجرات اسمبلی کے انتخابات ہار جائیں گے اور گجرات میں اپنی حکومت قائم نہ کرسکیں گے ۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے شاید انہیں یہ مشورہ دیا ہو ۔ جس کے بعد کووند کو صدر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ کووند کو جولائی 2017 میں صدر بنایا گیا اور گجرات اسمبلی کے انتخابات دسمبر 2017 میں ہوئے اس کے بعد اڈوانی کو نظر انداز کردیا گیا حالانکہ وہ صدر جمہوریہ بننے والے تھے ۔ یہ بی جے پی کا اندرونی معاملہ ہے ۔ میں اس پر اس لیے گفتگو کررہا ہوں کہ ایک مضمون میں اس کا تذکرہ آچکا ہے ۔ گہلوٹ نے اخبار نویسوں کو بتایا ۔

صدر جمہوریہ کے احترام کیلئے الیکشن
کمیشن قدم اٹھائے : بی جے پی
نئی دہلی، 17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند پر بیان کو آئین پر حملہ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے اپیل کی ہے کہ آئینی ادارہ ہونے کی وجہ سے وہ ملک کے آئین کے سرپرست کے اعزاز کا دفاع کے لئے مناسب قدم اٹھائے ۔ بی جے پی کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ جی وی ایل نرسنگھ راؤ نے جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ بہت دکھ کی بات ہے کہ کانگریس پارٹی نے بہت ہی نیچ سطح پر جاکر انتخابی وقارکی خلاف ورزی کی ہے ۔ ملک کے صدر جمہوریہ کو ملک کا اعلی ترین عہدہ حاصل ہے اور وہ آئین کے محافظ ہیں، کانگریس نے ان کو بھی سیاست کے دلدل میں گھسیٹنے کی کوشش کی ہے ۔ مسٹر نرسنگھ راؤ نے کہا کہ راجستھان کے وزیر اعلی نے صدر جمہوریہ پر غلط بیان بازی کی ہے۔