اپوزیشن ارکان کی بی جے پی میں شمولیت، شیوسینا کا انتباہ

صدر این سی پی شردپوار کی تنقید پر سجے وکھے پاٹل کا ردعمل
ممبئی 14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج اپنی حلیف بی جے پی کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا کیوں کہ وہ اپوزیشن پارٹیوں کے قائدین کو اپنی پارٹی میں شامل کرنے کے سلسلہ میں محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔ کانگریس اور این سی پی سے بی جے پی میں شامل ہونے والے افراد کو آج فوری طور پر فائدہ پہنچا کیوں کہ بی جے پی برسر اقتدار ہے۔ شیوسینا نے پارٹی ترجمان روزنامہ ’سامنا‘ میں کہاکہ جب ہماری شکایات اُن تک پہونچیں تو قائد اپوزیشن کی حیثیت سے اُن کا رویہ ایسا نہیں تھا۔ برسر اقتدار آنے کے بعد بھی اِس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی بلکہ اُس نے مختلف مسائل پر ٹھوس موقف اختیار کیا۔ جیسا کہ سینا کیا کرتی ہے لیکن اپوزیشن سے قائدین کو اپنی صف میں شامل کرنے کے سلسلے میں بی جے پی کا رویہ بالکل مختلف ہے۔ شیوسینا نے یاد دلایا کہ رادھا کرشنا وکھے پاٹل کبھی شیوسینک تھے اور شیوسینا نے اُنھیں وزارتی عہدہ بھی دیا تھا۔ اُن کے والد مرکزی حکومت میں شامل تھے لیکن وہ ہمارے مخالف ہوگئے جبکہ حکومت اُس کے ہاتھ سے جاتی رہی۔ مہاراشٹرا اسمبلی میں قائد اپوزیشن وکھے پاٹل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اُن کے بیٹے سجے کا بی جے پی میں شامل ہونے کا اُن کا شخصی فیصلہ ہے کیوں کہ پوار اُن کے خاندان سے گہری واقفیت رکھتے ہیں۔

اِس لئے اُنھوں نے این سی پی امیدوار کی احمدنگر لوک سبھا نشست کے لئے انتخابی مہم میں شرکت نہیں کی تھی۔ پوار نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ بالا صاحب وکھے پاٹل کی شکست کی پیش قیاسی کرتے ہیں۔ آنجہانی کانگریس قائد نے اُن کے خلاف ایک مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔ رادھا کرشنا وکھے پاٹل بالا صاحب وکھے پاٹل سابق مرکزی وزیر کے فرزند ہیں۔ اُنھوں نے مہاراشٹرا کے دیگر علاقوں میں انتخابی مہم چلانے سے اتفاق کیا ہے۔ اِن مقامات کا اُن کی پارٹی فیصلہ کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ پارٹی ہائی کمان کے فیصلے کے پابند رہیں گے۔ اُن کے فرزند سجے وکھے پاٹل نے جو ایک نیورو سرجن ہیں، منگل کے دن بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی جبکہ چیف منسٹر دیویندر فرنویس بھی اِس تقریب میں شریک تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ اُن کا نام احمدنگر لوک سبھا نشست کے لئے بی جے پی قیادت کو تجویز کریں گے۔ رادھا کرشنا نے کہاکہ احمدنگر کی نشست اہم مسئلہ نہیں ہے کیوں کہ نشستوں کی تقسیم پر اُن کی پارٹی اور این سی پی میں بات چیت جاری ہے۔