اپنے بچوں کو خسرہ اور روبیلا کا ٹیکہ ضرور لگوائیں : دارالعلوم کی اپیل

حیدرآباد 30 جولائی (راست) الجامعۃ الاسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ خسرہ ایک نہایت تیزی سے پھیلنے والی وبائی امراض میں سے ہے، یہ مہلک مرض خسرہ کے وائرس سے پھیلتا ہے۔ خسرہ کی وجہ سے اسہال، اندھا پن، نمونیا اور اتہابِ دماغی جیسے پیچیدہ مسائل سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ ان بیماریوں کی وجہ سے پوری دنیا کی اموات کا ایک سے دس فیصد بنتا ہے۔ بھارت میں خسرہ کی وجہ سے بیمار پڑنے والے مریضوں میں 95 فیصد 15 سال سے کم عمر کے بچے ہوتے ہیں۔ عالمی سطح پر ایک لاکھ بتیس ہزار دو سو بچے سالانہ اس مرض سے موت کا شکار ہوتے ہیں۔ 2014 ء میں یہ تخمینہ سامنے آیا ہے کہ خسرے کی وجہ سے مرنے والے بچوں کا ایک تہائی بھارت کے بچوں کا ہوتا ہے۔ روبیلا ایک لطیف مگر مہلک انفیکشن ہے جوکہ روبیلا وائرس سے ہوتا ہے اور جس سے بچے اور بڑے دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ بھارت میں اس مرض سے متاثر ہونے والے مریضوں کا 90 فیصد حصہ 15 سال سے جکم عمر کے بچوں کا ہے۔ خسرہ اور روبیلا کا ٹیکہ 9 ماہ سے 15 سال کے ہر لڑکے اور لڑکی کو دیا جائے گا۔ سرکاری اور خانگی اسکول، مدرسہ آنگن واڑی اور سرکاری دواخانوں میں اس ٹیکے کے دینے کا انتظام ڈاکٹروں کے ذریعہ کیا جارہا ہے جو پہلے سے ایسا ٹیکا لے چکے ہیں ان کے لئے بھی ٹیکہ لینا ضروری ہے تاکہ بھارت کا کوئی بھی بچہ ان امراض کا شکار نہ ہو۔ تمام والدین، اساتذہ و ذمہ داران سے گذارش کرتے ہیں کہ اپنے بچوں کو خسرہ اور روبیلا جیسے مہلک امراض سے بچانے کے لئے ایم آر ٹیکہ ضرور لگوایئے۔ اپنی آنے والی نسلوں کی بہتر صحت کے لئے اس مہم میں ضرور حصہ لیں اور ملک کے مستقبل کو محفوظ بنائیں۔