آندھراپردیش میں بھی یونانی ادارے قائم کئے جائیں

وجئے واڑہ 31 اکٹوبر (ای میل) تلنگانہ تقسیم کے بعد آندھراپردیش میں بھی تلنگانہ کے اداروں کی طرح یونانی ادارے قائم کرنے ریاستی حکومت سے مسلم یونائیٹیڈ فرنٹ نے مطالبہ کیا ہے۔ وجئے واڑہ میں ایک پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم یونائیٹیڈ فرنٹ کے ریاستی صدر حبیب الرحمن نے بتایا کہ آندھراپردیش تقسیم بل کے تحت AYUSH کو 85 کروڑ روپئے Allot کئے گئے ہیں۔ جس میں سے 20 کروڑ روپئے یونانی ادارے قائم کرنے کیلئے ہیں۔ حبیب الرحمن نے مطالبہ کیاکہ ایک سنٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (CRIUM) ، ایک نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (NIUM) اور دو گورنمنٹ یونانی کالجس کم ہاسپٹل آندھراپردیش میں قائم کئے جائیں جس میں سے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ایک گورنمنٹ کالج کم 250 بستروں کے ہاسپٹل آندھراپردیش کے صدر مقام شہر وجئے واڑہ میں قائم کئے جائیں۔ رائل سیما کے شہروں میں یا دوسرے شہروں میں بقیہ ادارے جلد سے جلد قائم کئے جائیں۔ تلنگانہ میں ایک یونانی فارمیسی بھی ہے۔ اسی طرح پر آندھراپردیش میں بھی ایک یونانی فارمیسی کم ہر بیریم قائم کیا جائے۔ حبیب الرحمن نے بتایا کہ اس سال کے مرکزی بجٹ میں AYUSH کے لئے 36 فیصد بجٹ بڑھایا گیا ہے جس میں سے زیادہ حصہ حاصل کرنے کی آندھراپردیش حکومت کوشش کرے۔ اُنھوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیاکہ یونانی ڈسپنسریز کی تعداد کو بڑھایا جائے۔ کارپوریشنس میں میونسپالٹیز میں اور ہر ضلع میں کم سے کم 10 یونانی ڈسپنسریز قائم کئے جائیں۔ یونانی ڈسپنسریز کو آیورویدا ڈسپنسریز کی طرز پر ترقی دی جائے۔ MUF کے صدر نے مزید کہاکہ اگر حکومت شہر وجئے واڑہ میں سنٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (CRIUM) یا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (NIUM) اور ایک گورنمنٹ یونانی کالج کم 250 بستروں کا ہاسپٹل قائم کرنے تیار ہے تو یہاں پر 10 سے 15 ایکر اوقاف کی زمین آسانی سے مل سکتی ہے۔ شہر وجئے واڑہ کے ابراہیم پٹنم میں مسلم طلبہ کے تعلیمی ترقی کے لئے 1980 ء میں اس وقت کے قاضی امیر اللہ حسینی نے 25 ایکڑ زمین ذاکر حسین کالج چلانے کیلئے کرائے پر دی تھی۔ پچھلے 30 سال سے صرف 2 تا 3 ایکڑ زمین ہی استعمال میں ہے۔ بقیہ زمین خالی اور بیکار پڑی ہے۔ جس میں یہ یونانی ادارے قائم کئے جاسکتے ہیں۔ حبیب الرحمن نے وعدہ کیاکہ اس کام کیلئے زمین حاصل کرنے میں مسلم یونائیٹیڈ فرنٹ کے ساتھ سات ساری مسلم تنظیمیں حکومت کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہیں۔