آسام میں مدرسوں کو جمعہ کی تعطیل برخاست

نماز جمعہ کیلئے صرف ایک گھنٹہ کا وقفہ، ریاستی وزیر تعلیم کا بیان
گوہاٹی 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) آسام میں حکومت کی طرف سے چلائے جانے والے مدرسوں کو جمعہ کے دن اور ماہ رمضان کے دوران بند رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیوں کہ یہ حکومت کے قواعد کے مغائر ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم ہیمنتا بسواس سرما نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ’’تاہم ان مدرسوں کو جمعہ کے دن نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے ایک گھنٹہ کا وقفہ لینے کی اجازت دی جائے گی‘‘۔ وزیر تعلیم نے کہاکہ ہندوستان میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے جس میں جمعہ کو تعطیل کے دن کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انھوں نے واضح کیاکہ مدرسوں کو ایک ہفتہ میں دو تعطیلات نہیں دی جاسکتیں کیوں کہ ٹیچرس جمعہ کے دن بھی کام کرنے کی تنخواہیں لیا کرتے ہیں۔ چنانچہ وہ حکومت کی منظورہ تنخواہوں کے خلاف جاتے ہوئے اپنے طور پر غیر مسلمہ اور غیر مقررہ تعطیلات حاصل نہیں کرسکتے۔ سرما نے کہاکہ قواعد کے مطابق ان مدرسوں کو جمعہ کے روز بھی کھلا رکھنے کے لئے ریاستی حکومت بہت جلد حکمنامہ جاری کرے گی۔ سرما نے یہاں منعقدہ ایک اجلاس کے موقع پر اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’یہ جمعہ کی تعطیل سرکاری طور پر مسلمہ نہیں ہے۔ ہم مدرسوں کو جمعہ کے روز بند رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ تاہم اس روز تعطیل کے بجائے جس کی کوئی سرکاری منظوری نہیں ہے، ہم نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے سہولت فراہم کریں گے۔ مدرسے اگر اتوار کے علاوہ جمعہ کو بھی تعطیل چاہتے ہیں تو ریاستی حکومت سے نمائندگی کریں ہم اس نمائندگی کو ضروری کارروائی کے لئے مرکز سے رجوع کریں گے‘‘۔ انھوں نے کہاکہ اضلاع لکھیم پور، ناگاؤں اور موری گاؤں میں یہ رجحان عام ہے۔ لیکن جمعہ نہ تو سرکاری طور پر مسلمہ تعطیل ہے اور نہ ہی یہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ تعطیل ہے۔ کانگریس کے ایک سابق وزیر صدیق نے کہا تھا کہ وزیر تعلیم سرما کا اقدام ’’پھوٹ و انتشار کے ایجنڈہ پر مبنی ہے۔ انھوں نے مسلمانوں سے سرما کے جلسوں کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن سرما نے کہا ہے کہ ہندوستان میں ہر مذہب کے لئے حکومت کی طرف سے مسلمہ و مقررہ تعطیلات ہیں جو ان کے مذہبی دنوں پر دی جاتی ہیں۔