آئندہ سال سے برقی شرحوں میں بھاری اضافہ متوقع

تلنگانہ حکومت کی جانب سے اپنی ای آر سی کی تشکیل، ڈسکامس سے 15 ڈسمبر سے قبل اے آر آرس کی طلبی
حیدرآباد 29 نومبر (سیاست نیوز) برقی صارفین کو شاید آئندہ کچھ ماہ میں برقی شرحوں میں اضافہ کا سامنا ہوگا۔ برقی شرحوں میں اضافہ کا عمل آئندہ سال ماہ اپریل سے کیا جاسکتا ہے۔ ریاست کی تقسیم کی بنا صارفین کو اس سال شرحوں میں اضافہ کا جھٹکا نہیں لگا لیکن آئندہ سال اضافہ ہونے والا ہے۔ نئی تشکیل شدہ تلنگانہ اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (TSERC) نے بتایا ہے کہ دو تلنگانہ ڈسکامس TSNP-DCL اور TSSPDCL ، 15 ڈسمبر کو ان کو مطلوب مجموعی مالیہ (ARR) داخل کرنے والے ہیں۔ تاہم ڈسکامس چاہتے ہیں کہ ان کی رپورٹس کے ادخال کے لئے ERC ان کو 24 ڈسمبر تک کا وقت دے جبکہ ای آر سی کو 25 ڈسمبر تک رپورٹس مطلوب ہیں۔ ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل نے اظہار کیا ہے کہ ’’ہم کوٹی ایس ای آر سی کی جانب سے کوئی دفتری مراسلت موصول نہیں ہوئی ہے لیکن 15 ڈسمبر سے قبل ARR کے ادخال کی تیاری کی جانی ہے‘‘۔ ہر سال ڈسکامس ریٹیل برقی شرحوں کو مقرر کرنے کیلئے اے آر آرس فائیل کرتے ہیں۔ ای آر سی عام سماعت منعقد کرتی ہے اور شرحوں کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ تاہم 2014 ء میں شرحوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ چار ڈسکامس کی جانب سے متحدہ اے پی میں اے آر آر س داخل کئے گئے لہذا ای آر سی مجالس مقامی کے انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی بنا عام سماعت منعقد نہیں کرسکی۔ حالیہ طور پر تلنگانہ حکومت نے اس کی اپنی ای آر سی تشکیل دی ہے جو 15 ڈسمبر سے قبل ڈسکامس سے اے آر آرس فائیل کرنے کو کہی ہے۔ ایک سال کے وقفہ کے بعد گھریلو اور صنعتی صارفین کو برقی شرحوں میں شدید اضافہ کا سامنا ہے۔ اس سلسلہ میں ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل نے باضابطہ طور پر توثیق کی ہے کہ برقی شرحوں میں اضافہ ہوگا۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہمارا کام اے آر آرس تیار کرنا ہے۔ ریٹیل صارفین کیلئے برقی شرحوں میں اضافہ کئے بغیر ڈسکامس کو مطلوبہ مالیہ حاصل نہیں ہوگا جبکہ ایندھن کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملازمین اور وظیفہ یابوں کے لئے پے اسکیل پر نظرثانی بھی ڈسکامس پر بوجھ ہے۔ اضافی اخراجات خصوصاً ایندھن کی شرحوں میں اضافہ کو پورا کرنے کے لئے ریٹیل صارفین کیلئے شرحوں میں اضافہ کرنا ضروری ہوگیا ہے تاہم شرحوں میں اضافہ کا فیصلہ ERC کی جانب سے پاور سبسیڈی کے حصول کے بعد جو ریاستی حکومت برداشت کرے گی غور کرتے ہوئے کیا جائے گا۔