اِسلامک سنٹر پر حملہ آور کا اقبال جرم

واشنگٹن۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک امریکی شہری کو ریاست مسوری میں ایک اسلامی سنٹر پر مخالف پاکستان نوشتہ دیوار پینٹ کرنے اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کو نذرآتش کرنے کا قصوروار پایا گیا ہے۔ 23 سالہ آڈم ڈیوڈ اسماک جس کا تعلق کیلیفورنیا سے ہے، نے کل ایک امریکی عدالت کے روبرو مندرجہ بالا جرائم کا اعتراف کیا۔ جسٹس ڈپارٹمنٹ کے مطابق اسماک نے اعتراف کیا کہ اس نے دیگر دو افراد کیساتھ جن میں سے ایک 14 سال کا نابالغ لڑکا تھا، اسلامک سنٹر کی بیرونی دیوار پر مخالف پاکستان نوشتہ دیوار پینٹ کیا تھا۔ یہ واقعہ 7 جنوری 2011ء کا ہے جس تحریر کو دیوار پر پینٹ کیا گیا تھا، اس میں جارحانہ زبان کا استعمال کیا گیا تھا جیسے ’’پلٹ کے مارو‘‘، ’’اب ہمارا وقت ہے‘‘، ’’تم نے ہمیں پاکستان میں مارا ہم تمہیں یہاں ماریں گے‘‘۔ اسماک نے یہ بھی اعتراف کیا کہ 10 اپریل 2011ء کو مذکورہ بالا دونوں افراد کیساتھ قرآن مجید کے نسخے بھی جزوی طور پر نذرآتش کئے گئے۔ اسلامک سنٹر اسپرنگ فیلڈ نامی علاقہ میں واقع ہے۔ اس نے اعتراف کیا کہ اسلامک سنٹر کو نشانہ بنانے کا مقصد یہ تھا کہ مسلمانوں کو جس طرح یہاں اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی آزادی حاصل ہے، ان کے مذہبی معاملات میں رخنہ اندازی کرتے ہوئے انہیں خوف زدہ کیا جائے تاکہ انہیں بھی یہ احساس ہوجائے کہ آئینی مذہبی آزادی سے وہ جس طرح محظوظ ہورہے ہیں، اب ایسا نہیں ہوسکے گا۔