اِسقاطِ حمل کی اجازت دینے سے عدالت کا انکار

الہ آباد ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) الہ آباد ہائی کورٹ نے اسقاط حمل کی اجازت مانگنے والی عصمت دری کی شکار کم عمر لڑکیوں کے معاملہ میں براہ راست مداخلت کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ عدالت نے عرضی گذار کو ہدایت دی ہے کہ وہ چیف میڈیکل افسر کے سامنے درخواست دیں، وہی اس کا فیصلہ کریں گے ۔ جسٹس آر ڈی کھرے نے کل یہاں عصمت دری کی شکار لڑکی کے باپ کی عرضی پر یہ حکم دیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بریلی کے رہنے والے آصف نے شادی کا جھوٹا وعدہ کرکے ایک کم سن لڑکی کی عصمت دری کی تھی مگر جب وہ حاملہ ہوگئی تو اس نے پایا کہ کیا لڑکی حاملہ ہے تو پولیس نے آصف اور تین دیگر کے خلاف شیر گڑھ تھانہ میں کیس درج کرلیا۔ لڑکی کے والد نے بریلی کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو اسقاط حمل کی درخواست دی۔
آسارام کیس: گواہ کی گمشدگی کی سی بی آئی کی جانچ کا حکم دیا
لکھنؤ، 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) الہ آباد ہائی کورٹ نے خودساختہ دھرم گرو آسام رام بابو کے خلاف عصمت دری کے کیس کے اہم گواہ راہل سچن کی گمشدگی کی سی بی آئی سے جانچ کا حکم دیا ہے ۔کل جسٹس امریشور پرتاپ ساہی اور وجے لکشمی کی ڈویژن بنچ نے کیس کے گواہ کی گمشدگی کے معاملہ میں مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔