اَن دیکھے رب پر ایمان کا واحد ذریعہ ذات رسولؐ

مسلمانوں کو مقصد حیات سے بیگانہ کرنے کی سازشیں ۔ محمود بادشاہ زرین کلاہ کا خطاب
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اپریل : ( راست ) : اللہ تبارک و تعالیٰ نے جملہ انبیاء کرام کو جتنے معجزات و درجات عطا فرمائے وہ تمام بلکہ ان سے بڑھ کر ذات اقدس حضور اکرم ﷺ کو عطا ہوئے ۔ آپؐ کی ذات قدسی صفات اور آپؐ کی سیرت پاک کا ہر گوشہ بجائے خود معراج اکمل ہے ۔ آپ ہر علم ، ہر فن ، ہر کمال اور ہر صفت میں کامل و بے مثال تھے ۔ اللہ تعالی اور کائنات کے درمیان آپ وسیلہ عظمی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سید محمود بادشاہ قادری زرین کلاہ جانشین سلطان الواعظین نے شب معراج کے موقع پر مسجد حضرت محی الدین پاشاہ زرین کلاہؒ نور حاں بازار و مسجد حضرت چیونٹی شاہ کٹل گوڑہ میں اپنے خطاب میں کیا ۔ مولانا نے کہا کہ حضور ﷺ کی بے مثالی کی بے شمار دلیلیں ہیں جس کے قرآن و حدیث شاہد ہیں ۔ ان میں واقعہ معراج سب سے منفرد و امتیازی شان کا حامل اور آپ کی بے مثالی پر مہر تصدیق ثبت کرتا ہے تمام پیغمبروں نے اللہ تعالیٰ کی گواہی دی مگر کسی کی گواہی دیکھی ہوئی نہ تھی اور رسول اللہ ﷺ کو اللہ تعالی نے چشم دید گواہ بنایا ۔ ان دیکھے رب پر ایمان اور اعتماد کا واحد ذریعہ ذات رسول ہے ۔ خدا اور خدائی کے درمیان رسول اللہ ﷺ اس مستحکم ذریعہ روابط ذات قدسی کا نام ہے ۔ جس پر عدم اعتماد کی ہلکی سی لکیر بھی دین و ایمان کے سارے قلعہ کو انہدام تک پہنچا دے گی ۔ مولانا نے ارشاد ربانی ’ تحقیق آیا تمہارے پاس اللہ کی جانب سے نور ‘ کے حوالہ سے کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے آنے والا نور ’ نور محمدی ‘ ہی ہے ۔ اور نور کا اصلی مقام عالم بالا ہے ۔ چاند ، سورج ، تارے نورانی ہیں ۔ ان سب کا مقام اوپری ہی ہے ۔ نور محمدی کا صلی مقام بھی عالم بالا ہی ہے ۔ شب معراج حضور انور ﷺ فرش سے عرش بریں کی بلندی پر تشریف لے گئے تو اس میں کوئی تعجب نہیں کہ نور کا مقام تو عالم بالا ہی ہوتا ہے البتہ نور مجسم فخر دو عالم ﷺ کا فرش زمین پر تشریف لانا بہت زیادہ باعث تعجب ہے کہ آپ نور ہوتے ہوئے اپنا اصلی مقام عالم بالا چھوڑ کر زمین پر کس طرح تشریف لائے ۔ مولانا نے کہا کہ آج اس ملک میں مسلمانوں کو اپنے ایمان و عقیدے کی سلامتی کے ساتھ اسلامی طرز زندگی پر گامزن ہونا ہے کیوں کہ صیہونی طاقتیں مسلمانوں کو اپنے مقصد حیات سے بیگانہ کرنے کی سازشیں کررہی ہیں ۔۔