اوقافی جائیدادوں کے ریکارڈ کا انگریزی میںترجمہ ہوگا ‘ ماہرین کی کمیٹی تشکیل

اندرون ایک ہفتہ کام کا آغاز ‘سکریٹری اقلیتی بہبود کا فیصلہ ‘ دانا کشور نے وقف بورڈ کا دورہ کیا ‘ ریکارڈ سیکشن کا معائنہ

حیدرآباد۔/27 فبروری، ( سیاست نیوز) وقف بورڈ میں اوقافی جائیدادوں کے ریکارڈ کا انگریزی میں ترجمہ کرتے ہوئے اسے محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود ایم دانا کشور نے ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی ہے جو ترجمہ کے کام کے آغاز کے پروگرام کو قطعیت دے گی۔ اسٹیٹ آرکائیوز، دائرۃ المعارف، اردو یونیورسٹی اور عثمانیہ یونیورسٹی کے علاوہ سرکاری محکمہ جات میں موجود اُردو کے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود دانا کشور نے آج وقف بورڈ کا دورہ کرتے ہوئے ریکارڈ سیکشن کا معائنہ کیا۔ انہوں نے ریکارڈ سیکشن میں موجود بنڈلس اور ان میں موجود فائیلوں کے بارے میں استفسارات کئے۔ انہیں بتایا گیا کہ ہر سال کے اعتبار سے علحدہ فائیلیں موجود ہیں جنہیں بنڈلس کی شکل میں محفوظ کیا گیا ہے ان میں جائیدادوں اور دیگر اُمور سے متعلق دستاویزات شامل ہیں۔ دانا کشور نے جائیدادوں سے متعلق ریکارڈ کو علحدہ کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ ریکارڈ جو فارسی اور قدیم اردو زبان میں موجود ہے اسے سادہ اردو اور انگریزی میں ترجمہ کیا جائے۔ عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کے موقع پر وقف بورڈ کو ریکارڈ کی پیشکشی میں سہولت ہوگی۔ ماہرین کے ذریعہ ترجمہ کا کام اندرون ایک ہفتہ شروع کردیا جائے گا۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر منان فاروقی نے سکریٹری اقلیتی بہبود کو تفصیلات سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ کتاب الاوقاف کا ترجمہ بھی ضروری ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے جائیدادوں سے متعلق ریکارڈ کے علاوہ کتاب الاوقاف کا انگریزی میں ترجمہ کرتے ہوئے اسے اسکیاننگ اور کمپیوٹرائز کرنے کی ہدایت تاکہ تلنگانہ میں وقف ریکارڈ ہمیشہ کیلئے محفوظ ہوجائے۔ اس کام کی تکمیل سے تلنگانہ میں اوقافی جائیدادوں کی تعداد اور ان کے تحت موجود اراضیات کی حقیقی تفصیلات منظر عام پر آئیں گی۔ ریونیو ریکارڈ اور وقف ریکارڈ میں یکسانیت پیدا کرنے میں یہ کام مددگار ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ وقف بورڈ میں جائیدادوں سے متعلق ریکارڈ خستہ حالت میں ہے اور قدیم اور تاریخی ریکارڈ کو محفوظ کرنے پر کبھی بھی توجہ نہیں دی گئی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریکارڈ کو محفوظ کرنے کیلئے حال ہی میں وقف بورڈ کو مہر بند کردیا تھا بعد میں ریکارڈ سیکشن کو چھوڑ کر دیگر شعبہ جات بحال کردیئے گئے۔ ریکارڈ سیکشن پر ابھی بھی پولیس کا پہرہ برقرار ہے۔ دانا کشور نے ریکارڈ کی حالت اور اسے محفوظ کرنے میں حکام کی عدم توجہی پر ناراضگی جتائی۔ انہوں نے کہا کہ ترجمہ کے کام کے سلسلہ میں پروفیسرس، ریٹائرڈ پروفیسرس اور دیگر ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ وقف بورڈ کی جانب سے انہیں تمام تر سہولتیں اور مناسب اعزازیہ دیا جائیگا۔ اس کام کی نگرانی کیلئے اسٹیٹ آرکائیوز، وقف بورڈ اور دائرۃ المعارف کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ دانا کشور نے کہا کہ جو کوئی بھی اس کام میں تعاون کرنا چاہتے ہیں وہ وقف بورڈ سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ ریکارڈ کو ترجمہ کے بعد کمپیوٹرائزڈ اور اسکیاننگ کے ذریعہ آن لائن دستیاب کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے وقف بورڈ کے دیگر شعبہ جات کی کارکردگی کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی۔ بعد میں چیف ایکزیکیٹو آفیسر منان فاروقی نے بتایا کہ ریکارڈ سیکشن میں ترجمہ کے کام کے موقع پر ماہرین کو بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں گی ساتھ ہی ساتھ ریکارڈ کی حفاظت پر مکمل توجہ مرکوز رہے گی۔