اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں

دفتر سیاست میں ملاقات کے موقع پر صدرنشین وقف بورڈ الحاج محمد سلیم کو جناب زاہد علی خاں کا مشورہ
حیدرآباد۔/28 فبروری، ( سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ جناب محمد سلیم نے آج دفتر ’سیاست‘ پہنچ کر جناب زاہد علی خاں سے ملاقات کی اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ جناب زاہد علی خاں نے صدرنشین کی حیثیت سے انتخاب پر مبارکباد دی اور مشورہ دیا کہ وقف بورڈ کی کارکردگی میں شفافیت اور دیانتداری کو برقرار رکھا جائے۔ اوقافی جائیدادوں کا تحفظ بورڈ کی اولین ترجیح ہو اور منشائے وقف کے مطابق جائیدادوں کی آمدنی مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے۔ جناب محمد سلیم نے کہا کہ جس طرح سابق میں وہ بے داغ صدرنشین کی حیثیت سے مسلمانوں میں اپنی شناخت بناچکے ہیں اسی طرح دوسری میعاد میں بھی وہ اللہ کی رضا اور خوشنودی کیلئے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے جب انہیں اس عہدہ کا پیشکش کیا تو انہوں نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ان کی ترقی کو پیش نظر رکھتے ہوئے رضائے الہی کے جذبہ کے تحت ذمہ داری قبول کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ذمہ داری سنبھالنے کے فوری بعد انہوں نے بورڈ کے تمام شعبہ جات کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ملازمین اور عہدیداروں کو ضروری ہدایات جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ عہدیداروں اور ملازمین پر واضح کردیا گیا ہے کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے معاملہ میں کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بورڈ کے موجودہ ملازمین کی تعداد ناکافی ہے اور انہیں کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ٹریننگ کی ضرورت ہے۔ وہ ماہر اڈمنسٹریٹرس کے ذریعہ ملازمین کی ٹریننگ کا اہتمام کریں گے۔ جناب محمد سلیم نے کہا کہ بورڈ میں کیڈر اسٹرینتھ کی منظوری کیلئے مساعی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ خود بھی اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں سنجیدہ ہیں اور انہوں نے اسمبلی میں وعدہ کیا تھا کہ ایسی تمام جائیدادیں جن پر سرکاری ادارے قابض ہیں انہیں وقف بورڈ کے حوالے کردیا جائے گا۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کی اراضی کے حصول کیلئے ہر ممکن قانونی جدوجہد کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مقدمہ کی عاجلانہ یکسوئی کیلئے ماہرین قانون سے مشاورت کے بعد خصوصی درخواست داخل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر بورڈ کے اجلاس میں حکومت سے درخواست کرتے ہوئے قرارداد منظور کی جاسکتی ہے کہ حکومت موقوفہ اراضی پر اپنی دعویداری سے دستبرداری اختیار کرلے۔ جناب محمد سلیم نے بتایا کہ تمام وقف انسپکٹرس کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ اضلاع میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کوئی رعایت نہ کریں۔ انہوں نے تیقن دیا کہ بورڈ کی جانب سے انسپکٹر آڈیٹرس کو تمام ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں اوقافی جائیدادوں کا تحفظ انسپکٹرس کی ذمہ داری ہے اور وہ اس سلسلہ میں ضلع کلکٹر اور ایس پی سے تعاون حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ وقف بورڈ کو ملک کا مثالی وقف بورڈ بنانا ان کی اولین ترجیح ہے جس کے لئے وہ مسلمانوں کے تمام شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والی شخصیتوں سے مشاورت کریں گے اور ہر کسی کے تعاون سے بورڈ کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کیلئے حکومت نے جن جائیدادوں کو 30 سالہ لیز پر دینے کی اجازت دی ہے اس سلسلہ میں جلد ہی کارروائی شروع ہوگی۔ جناب محمد سلیم جو سابق میں 4 برسوں تک صدرنشین وقف بورڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں اس بات پر مسرت ظاہر کی کہ ان کی کارکردگی کی بنیاد پر چیف منسٹر نے انہیں دوبارہ موقع دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وقف بورڈ کے تمام ارکان کا انہیں مکمل تعاون حاصل ہے۔