اوقافی اراضیات پرتجارتی کامپلکس کی تعمیر کیلئے تیاریاں

آرکیٹکٹ سے پلان کا حصول ، محمد سلیم اور شاہنواز قاسم نے اراضی کا معائنہ کیا
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی (سیاست نیوز) وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کیلئے حج ہاؤز سے متصل کھلی اراضی کو ڈیولپمنٹ کیلئے الاٹ کرنے کی تجویز ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ بیگم پیٹ میں واقع ٹاسک فورس آفس کی اوقافی اراضی اور خیریت آباد میں واقع اوقافی اراضی پر کامپلکس کی تعمیر کیلئے منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ شہر کے ایک نامور آرکیٹکٹ کو پلان کی تیاری کی ذمہ داری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پلان کی منظوری کے ساتھ ہی کامپلکس کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے تجارتی کامپلکس کی تعمیر کے سلسلہ میں مرکز سے 90 فیصد گرانٹ فراہم کرنے کا تیقن دیا ہے۔ تلنگانہ وقف بورڈ مرکز سے گرانٹ حاصل کرتے ہوئے کامپلکسوں کی تعمیر عمل میں لائے گا۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر شاہنواز قاسم کے ہمراہ محمد سلیم نے حج ہاؤز سے متصل کھلی اراضی کا معائنہ کیا۔ اس اراضی پر موجود ہورڈنگس سے وقف بورڈ کو معمولی آمدنی ہورہی ہے ۔ ہورڈنگس کے بہتر استعمال کے ذریعہ آمدنی میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے تجویز پیش کی کہ کھلی اراضی کے بیرونی حصہ میں 18 ملگیات تعمیر کئے جائیں جن پر ہورڈنگس لگائی جائیں ، اس سے بورڈ کی آمدنی اضافہ ہوسکتا ہے۔ ملگیات کی تعمیر کی صورت میں کھلی اراضی پر کامپلکس تعمیر کرنے کیلئے کوئی بھی پارٹی تیار نہیں ہوگی کیونکہ اسے کامپلکس کیلئے راستہ ضروری ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ ای ٹنڈر کے ذریعہ انٹرنیشنل بڈنگ طلب کی جائے گی اور مکمل اراضی کو ڈیولپمنٹ پر دینے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔ اس سلسلہ میں قطعی فیصلہ بورڈ کے آئندہ اجلاس میں ہوگا۔اسی دوران وقف بورڈ میں او ایس ڈی کے تقرر کے مسئلہ پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ بتایا جاتاہے کہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے حال ہی میں وظیفہ پر سبکدوش ایک ریٹائرڈ عہدیدار کو او ایس ڈی کی حیثیت سے مقرر کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم صدرنشین اور بورڈ کے دیگر عہدیدار اس تقرر کے خلاف ہیں۔ بتایا جاتا ہے مذکورہ ریٹائرڈ عہدیدار بورڈ سے حاصل کردہ بطور اڈوانس بھاری رقم کو واپس نہیں کیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی دیگر امور میں ان کے رول کو دیکھتے ہوئے تقرر کی مخالفت کی جارہی ہے۔ حال ہی میں ایک ریٹائرڈ پولیس عہدیدار کو او ایس ڈی مقرر کیا گیا تھا لیکن اندرون ایک ماہ ان کی خدمات ختم کردی گئیں۔