اورنگ آباد میں غیرقانونی مندر کا انہدام

سرکاری عہدیدار پر شیوسینا ایم پی کے حملہ کی مدافعت
ممبئی 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج اپنے اورنگ آباد کے رکن پارلیمنٹ چندرا کانت کھیرے کی پرزور مدافعت کی ہے جنھوں نے عدالتی احکامات کے مطابق ایک مندر کو منہدم کردینے پر ایک سرکاری آفیسر پر حملہ اور گالی گلوج کی تھی۔ ایک میونسپل عہدیدار رمیش منڈلوڈ نے حال ہی میں ہائیکورٹ کے احکامات کے مطابق اورنگ آباد کے مضافات میں تعمیر کردہ ایک غیرقانونی مندر ڈھادیا تھا۔ جس پر برہم ہوکر شیوسینا ایم پی نے پٹائی کردی تھی۔ شیوسینا ترجمان سامنا کے اداریہ میں بتایا گیا ہے کہ کھیرے نے مندر کے انہدام پر سرکاری عہدیدار سے وجوہات دریافت کیں جس کی تعمیر سے ٹریفک میں کوئی خلل نہیں پڑرہا تھا۔ خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا تو اس کے چہرہ پر کالک پوت دی گئی۔ پارٹی نے سوال کیاکہ ریاست میں منادر کا تحفظ بھی آیا کوئی جرم ہے۔ اداریہ میں بتایا گیا ہے کہ بعض منادر کو منہدم کردینے کے عدالتی احکامات کانگریس کے دور حکومت میں جاری کئے گئے لیکن یہ ہندوؤں کیلئے بدبختانہ ہے کہ دیویندر فڈنویس کے دور حکومت میں اس پر عمل کیا جارہا ہے۔ شیوسینا لیڈر نے اس عہدیدار کو اورنگ زیب کی اولاد قرار دیا اور دریافت کیاکہ اس نے مسلمانوں کی عمارت کو منہدم کیوں نہیں کیا حتیٰ کہ انھوں نے عہدیداروں سے گالی گلوج کرتے ہوئے مار پیٹ بھی کی۔ اپنی اس حرکتوں کی مدافعت کرتے ہوئے کھیرے نے کہاکہ اگر میں گالی گلوج نہیں کرتا تو برہم ہجوم اس عہدیدار کو مار ڈالتا۔ انھوں نے بتایا کہ یہ عہدیدار جب کار سے اترے تھے اس وقت برہم ہجوم ان پر حملہ کرنے والا تھا لیکن میں نے مداخلت کرتے ہوئے انھیں تحفظ فراہم کیا ہے۔ انھوں نے منہدم مندر کو اس مقام پر دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کیا۔