انڈونیشیاء کے اسٹاک ایکسچینج میں فلور منہدم ‘ کئی زخمی

جکارتہ۔ انڈونیشیاء کے اسٹاک ایکسچینج میں فلور منہدم ہو نے پر کم از کم پچھتر لوگ زخمی ہوئے۔میڈیا کے مختلف ذرائع نے یہ بات بتائی۔ذرائع کے مطابق ایک آبشار کا اآئینہ جو دھات اور دوسری اشیاء سے بنا تھا دوسرے فلور سے فرسٹ فلور پر آگرا۔

زنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق مقامی ٹی وی چینلس نے ایک ویڈیو وائرل کیا جس میں بتا یا گیا کہ فلور منہدم ہورہاہے لوگ خوف کے عالم میں بھاگ رہے ہیں۔اور پولیس کو ملبہ میں پھنسے لوگوں کو نکالتے ہوئے دکھایا گیا۔

https://www.youtube.com/watch?v=muoPOOdCJrI

زخمی ہونے والوں میں عورتوں کی تعداد زیادہ ہے۔اور انہیں ایک ہاسپٹل منتقل کیا گیا ہے۔یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق دن کے بارہ بج کر دس منٹ پر پیش آیا۔بعد ازاں ملک کے اسٹاک ایکسچینج کے منتظم نے اسٹاک کو دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔ذرائع کے مطابق زخمیوں کو زیادہ تر ہاتھ اور پیر چوٹیں آئیں۔

جکارتہ پولیس کے ترجمان نے یہ بات بتائی۔انہوں نے مزید بتایاکہ یہ حادثہ کامپلکس کی پہلی منزل پر پیش آیا ۔اس منزل پر کئی لوگوں کا آمد ورفت جاری تھی۔ حادثہ میں کئی لوگ زخمی ہوئے انہیں فوری طور پر قریبی ہاسپٹل لیجایا گیا۔یہ حادثہ کامپلکس کے دو ٹاورز میں سے ایک ٹاور میں پیش آیا۔

امائلہ پتری جو ایک صحافی ہے۔انہوں نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتا یا کہ بیس سکینڈ تک ایک زور دار آواز سنائی دی جیسے کہ کوئی عمارت منہدم ہوگئی ہو ۔ہر شخص کو خوف و گھبراہٹ کے عالم میں کامپلکس سے باہر آتے دیکھاگیا۔ایک عینی شاہد نے کہا کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب لوگ دوپہر کے کھانے کے لئے نیچے جا رہے تھے یہ حادثہ رونما ہوا۔ نیشنل پولیس کیترجمان انسپکٹر جنرل سیتو وسسٹو نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم اس عمارت کی تصویری خاکہ کے ذریعہ سے تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر عمارت کا تصویری خاکہ ضرور ہوتا ہے۔جس سے یہ پتا چلتا ہے کہ یہ عمارت کتنی مضبوط ہے۔اتنا بڑا حادثہ ہونے کے باوجود اسٹاک ایکسچینج کے ترجمان نے کہا کہ دوپہر کے بعد اسٹاک ایکسچینج اپنے معمول کے مطابق چلتا رہا۔ ۲۰۰۰ ؁ء میں اسی اسٹاک ایکسچینج میں ایک کار بم دھماکہ کیا گیا اس دھماکہ میں دس لوگ ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔