انٹر نتائج میں بے قاعدگیاں، اندرا پارک پر کُل جماعتی دھرنا

26 متوفی طلبہ کے سرپرستوں کی شرکت، انصاف کا مطالبہ، کانگریس ، تلگودیشم، سی پی آئی کے سرکردہ قائدین کا خطاب

حیدرآباد 11 مئی (سیاست نیوز) انٹرمیڈیٹ امتحانی نتائج میں بے قاعدگیوں کے خلاف آج اندرا پارک پر کُل جماعتی دھرنے کا اہتمام کیا گیا۔ کانگریس، تلگودیشم، تلنگانہ جنا سمیتی، سی پی آئی اور دیگر پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے قائدین نے شرکت کی۔ دھرنے کی خصوصیت یہ رہی کہ امتحان میں ناکامی کے بعد خودکشی کرنے والے 26 طلبہ کے والدین بھی دھرنے میں شامل ہوئے۔ دھرنا چوک پر اُن کے لئے علیحدہ گوشہ مقرر کیا گیا تھا۔ 26 طلبہ کی تصاویر آویزاں کی گئیں جہاں قائدین نے پہونچ کر پھول نچھاور کئے اور خراج عقیدت پیش کیا۔ نتائج کی اجرائی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اپوزیشن جماعتوں نے متحدہ طور پر احتجاجی پروگرام منعقد کیا۔ مختلف طلبہ تنظیموں کے کارکن بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ دھرنے کے دوران وقفہ وقفہ سے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ قائدین نے اپنے خطاب میں چیف منسٹر کے سی آر کی بے حسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ 26 طلبہ کی خودکشی کے باوجود کے سی آر نے آج تک زبان نہیں کھولی۔ اُنھوں نے کہاکہ خانگی کمپنی گلوبرینا سے پارٹی کے ورکنگ پریسڈنٹ کے ٹی راما راؤ کے قریبی روابط ہیں جس کے سبب کمپنی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ اُنھوں نے حیرت کا اظہار کیاکہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کی جانب سے طلبہ کی خودکشی کو معمولی قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بورڈ نے وضاحت کی کہ جن طلبہ نے خودکشی کی اُن کا تعلیمی مظاہرہ کمزور تھا۔ اپوزیشن قائدین نے سکریٹری بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اور گلوبرینا کمپنی کے خلاف کریمنل مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ اُنھوں نے متاثرہ خاندانوں کو فی کس 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کی مانگ کی۔ اپوزیشن قائدین نے اعلان کیاکہ طلبہ کو انصاف دلانے تک اُن کی جدوجہد جاری رہے گی۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی آر سی کنٹیا نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو سنگین نتائج کی دھمکی دی۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر طلبہ حکومت کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں تو پھر کے سی آر حکومت کا زوال یقینی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت کے عہدیدار ابھی بھی اپنی غلطی تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ 26 طلبہ کی خودکشی پر حکومت کی بے حسی افسوسناک ہے۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے سکریٹری کو فوری معطل کیا جائے جنھوں نے متاثرہ خاندانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی ہے۔ کنٹیا نے کہاکہ جن طلبہ نے خودکشی کی ہے ہوسکتا ہے کہ وہ مستقبل میں سیول سرونٹ، ڈاکٹر، انجینئر یا بڑے بزنسمین ہوتے۔ اُن کی خودکشی سے نہ صرف خاندانوں بلکہ ملک کا نقصان ہوا ہے۔ اُنھوں نے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے ذمہ دار عہدیداروں کو فوری جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ حکومت کی بے حسی سے یہ ثابت ہورہا ہے کہ اِس معاملے میں نہ صرف حکومت کے قریبی افراد بلکہ وزیر تعلیم ملوث ہیں۔ کنٹیا نے اعلان کیاکہ انٹرمیڈیٹ نتائج میں بے قاعدگیوں کے مسئلہ پر احتجاج ضلع اور منڈل کی سطح پر لیجایا جائے گا۔ ٹی آر ایس حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔