انٹر ناکام پرچوں کی جانچ کے بعد نتائج کی اجرائی میں مزید تاخیر

بورڈ آف انٹر میڈیٹ نتائج کی اجرائی کے موقف میں نہیں
حیدرآباد۔9مئی (سیاست نیوز)انٹر میڈیٹ میں ناکام امیدواروں کے پرچوں کی ازسر نو جانچ کے بعد 10مئی کو نتائج جاری کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بورڈ آف انٹرمیڈیٹ 10مئی کو انٹر میڈیٹ کے ناکام امیدواروں کے نتائج کی اجرائی کے موقف میں نہیں ہے اور کہا جا رہاہے کہ نتائج کی اجرائی میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے۔ ریاست تلنگانہ میں انٹرمیڈیٹ نتائج کے اعلان کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہا تھا کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کی جانب سے ہونے والی کوتاہی کو دور کرنے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے کئی اقدامات کئے جائیں گے اور حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی سہ رکنی کمیٹی کی سفارشات پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا۔چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے انٹرمیڈیٹ نتائج کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران جائزہ اجلاس طلب کرتے ہوئے یہ احکام جاری کئے تھے کہ جو طلبہ ناکام ہوئے ہیں ان تمام کے جوابی بیاضات کی از سر نو جانچ کی جائے اور دوبارہ جانچ اور نشانات کی تنقیح کے دوران کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہ ہو۔ چیف منسٹر کی جانب سے ان احکامات کی اجرائی کے بعد تلنگانہ اسٹیٹ انٹرمیڈیٹ بورڈ کی جانب سے مکمل توجہ دہانی کے ساتھ پرچوں کی جانچ میں مصروف ہے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بورڈ کے عہدیداروں نے محکمہ تعلیم کو اس بات سے واقف کروا دیا ہے کہ پرچوں کی جانچ اور نشانات کی تنقیح کا عمل جاری ہے اور بورڈ 10مئی کو نتائج جاری کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ بورڈ نے جوابی بیاضات کی از سر نو جانچ کا عمل مکمل کرلیا ہے اور آئندہ چند یوم کے دوران نشانات کی تنقیح کا عمل بھی مکمل کرلیا جائے گا اسی لئے نتائج کی اجرائی میںمزید کچھ تاخیر ہونے کا خدشہ ہے۔ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ بورڈ کے عہدیداروں اور عملہ کو اس بات کی واضح ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جلد ازجلد نقائص سے پاک نتائج کی تیاری اور اجرائی کے اقدامات کو یقینی بنائے کیونکہ طلبہ کودیگر امتحانات میں شرکت اور دیگر امورپر بھی توجہ مرکوز کرنی ہوتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نتائج کی تبدیلی اور ناکام امیدواروں کے کامیاب ہونے کے فیصد کے متعلق بھی تلنگانہ انٹر میڈیٹ بورڈ کے عہدیداروں کی جانب سے غور و فکر کیا جا رہا ہے کیونکہ اس فیصد میں نمایاں فرق ثابت ہونے کی صورت میں عہدیداروں کی لاپرواہی ثابت ہوسکتی ہے اسی لئے عہدیداروں کی جانب سے نتائج کی اجرائی سے قبل مختلف امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کامیاب ہونے کے اہل امیدوارو ں کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔